ٹھٹھہ: پولیس میں ایک سو تیس جعلی اہلکار بھرتی کرکے پانچ سال سے تنخواہیں وصول کی جارہی تھیں، ایس ایس پی ٹھٹھہ کے مطابق سرکاری خزانے کو پچیس کروڑ سےزائد کا نقصان پہنچایا گیا۔ضلع ٹھٹھہ کی پولیس میں کرپشن کی ہولناک داستان سامے آئی ہے۔ محکمہ پولیس کے عملے کی ملی بھگت سے 130 جعلی اہلکار بھرتی کیے گئے۔ جو پانچ سالوں سے گھر بیٹھے تنخواہ وصول کررہے تھے۔ آدھی تنخواہ بھرتی کرنے والے ہر مہینے وصول کرتے تھے۔ایس ایس پی ٹھٹھہ فیصل عبداللہ چاچڑ نےآج نیوز کو بتایا کہ اس کام میں محکمہ پولیس ٹھٹھہ کے اکاؤنٹ کلرک راجہ شاہد، شیٹ کلرک عبدالستار سولنگی اکائونٹس برانچ کے دو ملازمین حافظ علی اصغر پیرزادہ ، کمپیوٹر آپریٹر عدنان شیخ اور پولیس ہیڈ محرر اعظم گوپانگ ملوث ہیں جن کو گرفتار کرلیا گیا۔گرفتار ملزمان کے رشتے دار بھی بھرتی کیے گئے، پانچ برسوں میں سرکاری خزانے کو پچیس کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔ اس معاملے سے آئی جی سندھ کو آگاہ کردیا گیا ہے اور معاملہ نیب کو بھجوانے کی سفارش کی گئی ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں