کرشنا کپور کی زندگی پر ایک نظر۔۔۔۔صفی سرحدی

انجہانی اداکار شو مین راج کپور کی بیوی اور رنبیر کپور، کرینہ کپور کی دادی کرشنا کپور 87 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔ راج کپور اور کرشنا کپور کا تعلق پشاور سے تھا راج کپور کا جنم تو 24 دسمبر 1924 کو پشاور میں ہوا تھا لیکن کرشنا کپور کا جنم دسمبر 1930 کو ریوا مدھیہ پردیش میں رائے صاحب کرتار ناتھ ملہوترا انسپکٹر جنرل آف پولیس ریوا اسٹیٹ کے گھر پر ہوا۔ رائے صاحب نے تین شادیاں کی تھیں جن سے ان کے 13 بچے ہوئے اور ان بچوں میں کرشنا چوتھے نمبر پر تھیں۔ رائے صاحب کا تعلق پشاور سے تھا اور ان کا گھر پشاور میں کریم پورہ بازار گھنٹہ گھر کے پاس واقع تھا اور وہ راج کپور کے والد اداکار پرتھوی راج کے ماموں کے بیٹے تھے کریم پورہ میں ان کے گھر سے تھوڑے فاصلے پر قصہ خوانی بازار کے پاس ڈھکی نالبندی میں پرتھوی راج کا آبائی گھر کپور حویلی کے نام سے آج بھی موجود ہے جس میں پرتھوی راج اور پھر ان کے بیٹے راج کپور کا جنم ہوا۔ کرشنا کپور کے تین بھائی خود بھی اداکار گزرے ہیں جن میں پریم ناتھ اور راجندرا ناتھ کا جنم پشاور کریم پورہ میں ہوا تھا جبکہ نریندرا ناتھ کا جنم جبل پور مدھیہ پردیش میں ہوا تھا۔

کرشنا کپور کا پیدائشی نام کرشنا مہلوترا رکھا گیا تھا لیکن 1946 میں مئی کے دوسرے ہفتے میں راج کپور سے شادی کرنے کے بعد کرشنا کپور کہلانے لگی۔ راج کپور نے کرشنا کو پہلی بار تب دیکھا تھا جب وہ اپنے کزن دوست پریم ناتھ سے ملنے ان کے گھر گئے تھے اور تب کرشنا تانپورہ کے ساتھ گا رہی تھی تب راج کپور کی عمر 21 سال تھی اور اس پہلی نظر میں ہی راج کپور کرشنا ملہوترا پر دل ہار بیٹھے۔ چوں کہ کپور خاندان پشاور سے تعلق رکھنے کی وجہ سے خود کو پٹھان مانتے تھے اس لیے پٹھانوں کی طرح جلد بچوں کی شادیاں کروا دیتے تھے اس لیے جب راج کپور نے گھر میں اپنی پسند ظاہر کی تو ان کے والد پرتھوی راج نے اسی وقت اپنے ماموں کے بیٹے رائے صاحب سے ان کی بیٹی کا ہاتھ اپنے بیٹے راج کپور کے لئے مانگ لیا اور رائے صاحب نے خوشی سے یہ رشتہ قبول کیا ان دنوں کرشنا میٹرک کا امتحان دے رہی تھی اور اگلے سال دونوں کی شادی کروا دی گئی۔ راج کپور کی شادی میں اس وقت کے بڑے اداکار اشوک کمار بھی آئے تھے تب کرشنا نے راج کپور سے کہا اشوک کمار کی اداکاری مجھے پسند ہے تو راج کپور نے اسے کہا تم دیکھنا ایک دن میں بھی بڑا اداکار بنوں گا اس وقت تک راج کپور نے صرف دو فلموں میں کام کیا تھا۔ اور پھر بعد میں راج کپور نے بڑا اداکار بن کر دکھایا۔ شادی کے وقت کرشنا کی عمر 16 سال جب کہ راج کپور کی عمر 22 سال تھی۔ اس شادی سے دونوں کے پانچ بچے ہوئے جن میں تین بیٹے رندھیر کپور رشی کپور اور راجیو کپور جبکہ دو بیٹیاں ریتو نندا اور رائمہ جین شامل ہیں۔ جب کہ پوتے پوتیوں میں اداکارہ کرینہ کپور، کرشمہ کپور اور اداکار رنبیر کپور شامل ہیں۔ کرشنا کپور کی ایک بہن اُوما مہلوترا کی شادی ادکار پریم چوپڑا سے ہوئی ہے۔

کرشنا کپور کی زندگی میں کافی اتار چڑھاؤ آئے اور انہیں کئی امتحانات کا سامنا کرنا پڑا، اپنے شوہر کی پروڈکشن میں بنی فلم میرا نام جوکر فلاپ ہونے کی وجہ سے ہونے والے مالی خسارے کو انہوں نے نہ صرف برداشت کیا بل کہ اس سے پہلے راج کپور کے افیئرز کو الگ سے جھیلتی رہی۔ لیکن انہوں نے عمر بھر ثابت قدمی سے حالات کا مقابلہ کیا۔
راج کپور نرگس کے عشق میں ایک پاگل کی طرح گرفتار تھے فلم آگ 1948 ان دونوں کی وہ پہلی فلم تھی جس ان دونوں کے تعلقات کا آغاز ہوا اور فلم برسات 1949 تک ان دونوں کا تعلق اپنے عروج پر پہنچ گیا تھا۔ ان کی آف اسکرین لو اسٹوری کی جھلک ان کی آن اسکرین کیمسٹری میں بھی خوب نظر آتی تھی۔ ان دونوں نے 16 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا۔ جب نرگس راج سے ملیں تھیں تب وہ پہلے ہی سے شادی شدہ تھے۔ لیکن اس کے باوجود نرگس نے تعلق برقرار رکھا کیوں کہ راج کپور نے انہیں کہا تھا کہ میں اپنی بیوی کو طلاق دے کر اپ سے شادی کروں گا۔

نرگس نے دس سال انتظار میں گزار دیے لیکن ہاتھ کچھ بھی نہ آیا۔ راج کپور کرشنا جیسی با وفا بیوی اور معصوم بچوں کی طرف دیکھتے تو طلاق کا خیال ترک کردیتے تھے اور یوں نرگس نے مایوس ہو کر 1957 میں سنیل دت سے شادی کرلی۔ شادی کے بعد جب ایک پارٹی میں نرگس کی ملاقات کرشنا کپور سے ہوئی تو انہوں نے کرشنا سے معافی مانگی کہ میری وجہ سے اپ کو کئی سال دکھی رہنا پڑا لیکن کرشنا کپور کا دل بڑا تھا انہوں نے نرگس سے کہا بھول جاؤ کہ اپ نے مجھے دکھ دیا ہے میں تو سب کچھ بھول چکی ہوں اور اس کے لئے اپ کو بہت پہلے ہی معاف کرچکی ہوں۔ راج کپور کا صرف نرگس کے ساتھ ہی آفیئر نہیں رہا بل کہ وہ وجنتی مالا کے بھی بہت قریب ہوئے تھے لیکن اس مشکل دور کو بھی کرشنا کپور نے صبر سے گزارا۔ راج کپور کی بیٹی رائمہ جین نے ایک بار فلم فیئر میگزین کو انٹریو دیتے ہوئے کہا تھا اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ میرے والد کے متعلق کیا لکھا جارہا ہے میرے والد میری ماں سے ٹوٹ کر پیار کیا کرتے تھے۔

راج کپور کثرت سے شراب نوشی کرتے تھے اور آخری عمر میں وہ شوگر کے مریض بھی ہوچکے تھے۔ کرشنا کپور ان کی شراب پر کنٹرول لگانے کے لیئے ان پر پہرا لگائے رکھتی تھیں۔ لیکن جیسے ہی وہ ان کی نظروں سے اوجھل ہوتی تو وہ ایک پیگ چڑھا لیتے تھے۔ ایک انٹریو میں کرشنا کپور نے کہا تھا کہ ایک بار جب وہ باہر سے پی کر آئے تو باتھ ٹب میں بیٹھ کر رونے لگے۔ راج کپور کو آستما سانس کی بیماری لاحق ہوئی تھی جس کی وجہ سے ان کا انتقال 2 جون 1988 کو دہلی میں 63 سال کی عمر میں ہوا۔ اور تب سے کرشنا کپور اپنے بیٹے رشی کپور کے ساتھ رہ رہی تھیں۔ راج کپور کہ وفات کے بعد انہوں نے پورے کپور خاندان کو اتفاق سے جوڑ کر رکھا۔ کچھ دن پہلے کرشنا کپور نے اپنے شوہر راج کپور کا 1948 میں بنایا گیا تاریخی آر کے اسٹوڈیو فروخت کرنے کا حتمی فیصلہ بھی کیا تھا۔ گزشتہ سال 16 ستمبر 2017 کو آر کے اسٹوڈیو میں آگ لگ گئی تھی۔ اس دوران اس کے کچھ حصے جل گئے تھے۔ اس بارے میں کرشنا کپور کے بیٹے رشی کپور نے کہا کہ ہم نے اسٹوڈیو رینویٹ بھی کرایا تھا لیکن ہر بار ایسا کرنا ممکن نہیں ہے۔ راج کپور نے 90 فیصد فلمیں دو ایکڑ زمین میں تیار اسی اسٹوڈیو میں بنائی تھیں۔ رشی کپور کے مطابق اسٹوڈیو بیچنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ آج کل کوئی بھی اتنی دور شوٹنگ کے لئے نہیں آنا چاہتا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

کپور خاندان نے ایک سال میں بہت کچھ کھو دیا ہے گزشتہ سال 4 دسمبر 2017 کو کرشنا کپور کے دیور اور راج کپور کے چھوٹے بھائی اداکار ششی کپور بھی انتقال کرگئے تھے اور اب انہیں اپنے شوہر کی یادگار آر کے اسٹوڈیو سے بھی محروم ہونا پڑا، لیکن اب خود کرشنا کپور اس دنیا سے چلی گئی ہے اور یوں کپور خاندان کو ماں اور دادی سے بھی محروم ہونا پڑا جو کہ کپور خاندان کا ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ کپور خاندان کے مطابق کرشنا کپور کافی وقت سے بیمار چل رہی تھیں۔ ان کے بیٹے رندھیر کپور نے میڈیا کو بتایا، کہ آج صبح پانچ بجے دل کا دورہ پڑنے سے ہماری والدہ کا انتقال ہوگیا۔ کرشنا کپور کے انتقال کی خبر سن کر پورا بالی ووڈ سوگوار ہوگیا ہے۔ اور مختلف اداکاروں کی جانب سے کرشنا کپور کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔
جب کہ تمام چھوٹے بڑے اداکاروں نے شو مین راج کپور کی بیوی کرشنا کپور کو الوداع کہنے کے لئے آخری رسومات میں شرکت بھی کی۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply