امریکہ میں نسلی تشدد اور ہنگامہ آرائی میں متعدد افراد زخمی
نیویارک(انٹرنیشنل مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی ریاست ورجینیا کے گورنر ٹیری میک اولف نے کہا ہے کہ سفید فاموں کی برتری کے لیے مہم چلانے والوں کے لیے، جنھوں نے مرکزی شہر شارلٹس ول میں ہنگامہ آرائی کر رکھی ہے، بس یہی پیغام ہے کہ وہ اپنے گھر چلے جائیں۔شہر میں تشدد اور ہنگامہ آرائی کے دوران ایک خاتون ہلاک اور 19 دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں، جب کہ ایف بی آئی نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ورجینیا کے شہر شارلٹس ول میں انتہائی دائیں بازو کے نظریات کے حامل افراد کے جلوس کی مخالفت میں بہت سے لوگ جمع ہوئے تھے جہاں پر ایک شخص نے اپنی کار لوگوں پر چڑھا دی۔اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے کہا کہ ’شارلٹس ول میں تشدد اور موت نے امریکی قانون اور انصاف کو زک پہنچائی ہے۔ جب اس طرح کے افعال نسلی تعصب اور نفرت سے پیدا ہوتے ہیں تو وہ ہماری اقدار کے خلاف ہوتے ہیں اور انھیں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔‘اس سے پہلے سفید فام قوم پرستوں اور ان کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کے درمیان گلیوں میں جھگڑے شروع ہو گئے۔شارلٹس ویل کے میئر کا کہنا ہے کہ اس میں ایک شخص کی ہلاکت سے ان کا دل ٹوٹ گيا ہے۔اس سلسلے میں اوہائیو سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ جیمز فیلڈ کو درجہ دوم کے قتل کے شبہے میں حراست میں لیا گيا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں