میں نےلاش اٹھانی چاہی مگر بہت بھاری تھی۔۔
کیسے نہ ہوتی تمغہ جو اتنا بڑا تھا،
بارہ سال کا بچہ اور کاروان جمہوریت کا پہلا شہید۔۔
یہ تو مجھ سے بھی برداشت نہ ہوا میں بھی دل پکڑے بیٹھا ہوں،
خوشی میں دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے نا۔۔۔
اور ماں کا تو نہ ہی پوچھو ۔۔خوشی سے پاگل ہو چکی۔
یہ بڑے لوگ بھی کیسے کیسے ہم چھوٹے لوگوں پر عنایت کی حد کر دیتے ہیں۔۔
بھلا جن سے اپنا بیٹا نہ سنبھل سکا وہ اتنے بڑے تمغے کیسے سنبھالیں گے۔۔۔۔؟
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں