امن گھاس چرتے چرتے بہت دور نکل چکا
جنگ کے طبل بجنے کی مشقیں ہونے لگیں
شاہین کی پرواز بحرالکاہل سے بحرظلمات تک مکمل ہو چکی
فاختائیں ہجرت پر مجبور کر دی گئیں
غزنوی اور غوری٬ پرتھوی کو حسرت بھری نگاہوں سے تکنے لگے
سرمایہ دار اپنے جمع شدہ مال و دولت کے لئے نئی منڈیوں کی طرف نکل پڑے
دانشوروں کی فیسبک پے دھڑا دھڑا سٹیٹس لگنے لگے
ٹویٹر کا رَن بھی تھر تھر کانپنے لگا
ہر جوان مال غنیمت سمیٹنے کو پر تول رہا
اور کچھ بے غیرت اپنی بہن بیٹیوں اور
معصوم بچوں کو حسرت کی نگاہوں سے تکنے لگے۔۔۔۔۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں