پاک ترک سکولز کا قضیہ

لوگ اپنے ہی بیانیے کو حق اور دوسرے کے بیانیے کو بزعم خود غلط قرار دیکر پھر خود ہی مفتی کے درجہ پر فائز ہو کر فتوے داغنا شروع کر دیتے ہیں. جن لوگوں کو گولن کی تنظیم کے زیر انتظام سکولوں سے بیدخل کیے جانے والے اساتذہ سےواقعی انسانی بنیادوں پر ہمدردی ہو رہی ہے انکا جذبہ تو قابل تعریف ہے اور میری تحریر بھی انہی دوستوں کیلیے ہے، باقی کافی تعداد تو ان سیکولر،ملحد عناصر اور انکے ہمنواؤں کی بھی ہے جنہیں دین پسند عناصر کی حکومت کانٹوں پر لوٹنے پر مجبور کر رہی ہے۔ دنیا میں جہاں مرضی اہل ایمان کو گاجر مولی کی طرح کاٹ دیا جائے پھر بھی انکے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی. بھائی زرا ترک عوام کی اکثریت کا نظریہ تو گولن اور اسکی تحریک فیتو کے بارے سمجھ لو جنکی محبوب حکومت کا سازش کے زریعے بزور تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی اور جس سازش کو انھوں نے شھادتیں دیکر اور ٹینکوں کے سامنے لیٹ کر ناکام بنایا. کیا ترک حکومت کا حق نہیں بنتا کہ انکے ملک کا نام استعمال کرنے والی ،استعمار کی گود میں بیٹھ کر خفیہ تحریکوں کے زریعے ایک دین پسند جمھوری حکومت کا تختہ الٹنے اور اپنے اس طاغوتی جال کو NGOs کی آڑ میں ایکسپورٹ کرنے والی قوتوں کو نا صرف بے نقاب کرے بلکہ جہانتک ہو سکے انکا راستہ بھی روکے؟.

Advertisements
julia rana solicitors

بھائی گولن کی فیتو تحریک کےسازشی عناصر کے زیر انتظام چلنے والے سکولز کی مشکوک انتظامیہ کو بدلنا اور اپنے اعتماد کی انتظامیہ کو بھجوانا ترک حکومت کا حق ہے اور ہمیں اس حق کو انکے نقطہ نظر سے بھی سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے. ایک مسلے کے کئی رخ بھی ہو سکتے ہیں، اپنی سوچ کو انسانیت کی معراج کہنا اور دوسرے کی سوچ کو ظلم قرار دینا کیا درست طرز فکر ہے، میرا اختلاف اسی نقطے پر ہے.کیا جمہوری جدوجہد کے زریعے عوام کا اعتماد جیتنے والے اور انکے اقتدار کو استعمار کی پشت پناہی کے زریعے ٹینکوں کے زور پر کچلنے کہ کوشش کرنے والونکو کو میں ایک ہی پلڑے میں رکھ دوں؟ کیا پاکستان میں سازشیں بننے اور عوام کو قتل کرنے والی کوئی کالعدم تنظیم اپنی کوئی خدمت خلق کی سرگرمیاں کسی دوست ملک میں شروع کر دے اور وہاں ہماری حکومت کیخلاف لابنگ کرے تو ہم برداشت کرینگے؟ تصویر کا دوسرا رخ نظر انداز کرنا زیادتی ہے.

Facebook Comments

احسن سرفراز
بندگی رب کا عہد نبھانے کیلیے کوشاں ایک گناہگار,اللہ کی رحمت کاامیدوار.

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply