• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • العزیزیہ ریفرنس: خواجہ حارث اورنیب پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ کلامی

العزیزیہ ریفرنس: خواجہ حارث اورنیب پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ کلامی

اسلام آباد:احتساب عدالت میں العزیزیہ سٹیل مل ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور نیب پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ہے۔بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر 2کے جج محمد ارشد ملک نوا زشریف کیخلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کر رہے ہیں۔مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف کو آج 15 ویں بار اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، سابق وزیراعظم کو سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے لانے والے قافلہ میں موبائل جیمرز اور ایمبولینس بھی شامل تھی۔سماعت شروع ہوتے ہی نیب پراسیکیوٹر اور خواجہ حارث کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر پورا دن مل گیا تو واجد ضیا ءپر آج جرح مکمل کرلوں گا جبکہ نیب نے گزشتہ روز بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپنے دلائل مکمل نہیں کئے اور آج تک کی مہلت مانگ لی ہے اس لئے آج پھر ہائیورٹ جانا ہے اگر جرح کے بجائے ایم ایل اے سے متعلق ہی درخواست پر دلائل سن لیں ؟۔جج نے خواجہ حارث کو ریمارکس شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جتنی جرح ابھی ہو سکتی ہے کرلیں باقی ہائی کورٹ سے واپس آکر کر لینا۔نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے کہا کہ خواجہ حارث اڑھائی تین ماہ سے ایک ہی گواہ پر جرح کر رہے ہیں۔خواجہ حارث نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب پراسیکیوٹر کی وجہ سے جرح لمبی ہو رہی ہے، کبھی یہ بلاوجہ اعتراضات کرتے ہیں اور کبھی سپریم کورٹ بھاگ جاتے ہیں، نیب میرا جرح ختم کرنے کی بھی درخواست دائر کر دے۔جس کے باعث جج ارشد ملک نے 10 منٹ کا وقفہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ریلیکس ہو جائیں پھر سماعت شروع کرتے ہیں۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ طے یہ ہوا تھا کہ خواجہ حارث آج اپنی جرح ختم کریں گے۔خواجہ حارث نے مؤقف اختیار کیا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ اگر مجھے پورا دن مل جائے تو میں جرح ختم کرلوں گا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply