محترمہ کلثوم نواز کی یاد میں ۔۔۔محمد اسد شاہ

سوچا تھا کہ سیاست پر بات کرنا چھوڑ دوں – دنیا میں اور بھی بہت سے معاملات ہیں –
لیکن ڈاکٹر کلثوم نواز کی وفات کاصدمہ ذہن پر اب تک سوار ہے – میری دیانت دارانہ رائے ہے کہ ڈاکٹر صاحبہ کی وفات پاکستان کی تاریخ میں ایک قومی سانحہ ہے – جس قدر میں نے انھیں جانا ، وہ ایک باکردار پاکباز مؤمنہ اور باشعور خاتون تھیں ، جن کی دین سے وابستگی اور پاکستان سے محبت روز روشن کی طرح واضح تھی –
اقتدار و اختیار نے ان کی انکساری ، عاجزی ، ملنساری ، اور عام لوگوں سے محبت میں اضافہ کر دیا تھا – ایسا اس دنیا میں بہت کم ہوتا ہے – تاریخ کا شعور رکھنے والے احباب اگر ذہن پر زور دیں یا کتابیں کھنگالیں تو انھیں گزشتہ دو چار صدیوں میں ایسے لوگ بہت شاذ ہی ملیں گے ، کہ جن کو اقتدار و اختیار نے غرور و تکبر میں مبتلا نہ کیا ہو – ڈاکٹر کلثوم نواز کا معاملہ دور حاضر کامنفرد معاملہ ہے کہ وہ مزید منکسر و ملنسار ہو گئیں –

جبر کے مقابلے میں جمہور کی آواز بن کر اکیلے میدان میں آنے والی اس عظیم حوصلہ خاتون نے پاکستان کے عوام کے شعور پر دستک دی – بزدلوں کو شرمندگی محسوس ہوئی اور بہادروں کو حوصلہ – اردو ادب میں ماسٹرز، اور فلسفہ میں پی ایچ ڈی ڈگری کی حامل ڈاکٹر کلثوم نواز نے کتاب “جبر اور جمہوریت” لکھ کر مستقبل کے سیاسی کارکنوں کی تربیت کا بھی اہتمام کر دیا-محمد نواز شریف کی خوش بختی کہ اللہ رب العزت نے انھیں ایسی مخلص ، باکردار ، باشعور اور وفا شعار بیوی عطا فرمائی – محترمہ مریم نواز کی شخصیت میں بھی جو عزم ، مستقل مزاجی ، جرأت اور مشرقیت نظر آتی ہے ، یقینا  ً یہ مرحومہ ڈاکٹر کلثوم نواز کی تربیت کا اثر ہے ، جس پر انھیں اللہ کا شکر گزار رہنا چاہیے –

Advertisements
julia rana solicitors london

ہمارے معاشرے میں مذہبی فرقہ واریت کے ایک خوفناک دور کے بعد گزشتہ سات یا آٹھ سالوں میں سیاسی فرقہ واریت پیدا کی گئی ہے – ایسی نسل تیار کی گئی ہے کہ جن کے ہاں سیاسی اختلاف رائے کا مطلب بدترین ذاتی دشمنی ہے – یہ لوگ اپنے “رہنماؤں” کی زبان و کردار سے شہ پا کر پوری قوم کو تقسیم کر رہے ہیں – ان کے ہاں مختلف سیاسی سوچ رکھنے والے بزرگوں، والدین اور اساتذہ تک کی بھی کوئی توقیر نہیں – جن لوگوں کی سیاست انھیں پسند نہیں ، ان کے بنیادی انسانی حقوق بھی انھیں قبول نہیں – سوشل میڈیا پر ننگی گالیاں ، لعنتیں ، بدعائیں ، اور فوٹوشاپ کے ذریعے غلیظ جھوٹی تحریریں اور تصویریں بنانا اور عام کرنا ان کا پسندیدہ شغل ہے –
ایسے دور میں ڈاکٹر کلثوم نواز جیسی ہستی اس ملک کے باشعور اور باضمیر لوگوں کے لیے خوشگوار ہوا کا جھونکا تھی –
اللہ کریم ، محترمہ کلثوم نواز کی قبر پر بے شمار رحمتیں نازل فرمائے ، ان کی خطائیں معاف فرمائے ، ان کی نیکیوں کو شرف قبولیت بخشے اور انھیں جنت الفردوس میں اعلی’ مقام عطا فرمائے – آمین !

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply