رنگوں کی اک قوسِ قُزح میں
کچھ آواز کے رنگ گھُلے ہیں
اور کچھ لہجے کی پرچھائیں
آنکھوں کے رنگوں کے سائے
ہونٹوں کے رنگوں کی برکھا
ابرو، پلکیں،
پیشانی، کانوں کی لَو، ہاتھوں کی نرمی
اور وہ نظریں!
اتنی قوسیں!
اور ہر قوس کا رنگ جدا ہے
گالوں کا تو کیا کہنا ہے
زلفیں بھی گویا رنگوں کا اک گہنا ہے
اس پر پیراہن کا رنگ اضافی ہے
ورنہ مجھ کو تیری آنکھوں کی رنگت ہی کافی ہے!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں