ڈارک ویب یا ڈیب ویب ورلڈ کیا ہے؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ گوگل، یوٹیوب اور یہ عام ویب سائٹس جو ہم روزانہ استعمال کرتے ہیں یہ انٹرنٹ کا صرف ایک فیصد حصہ ہے جو بلکل معمولی سا ہے-انٹرنیٹ کا بہت بڑا حصہ عام یوزر کی نظروں اور ان کی پہنچ سے چھپا ہوا ہے- جسے ڈیپ ویب اور ڈارک ویب کہا جاتا ہے-
ڈیپ ویب ورلڈ یا ڈارک ویب ورلڈ تک وہی پہنچ سکتے ہیں جنہیں کمپیوٹر اور انٹرنٹ کے بارے میں بہت کچھ پتا ہوتا ہے۔ ورنہ عام بندہ صرف گوگل یوٹیوب جیسی عام ویب سائٹس تک رہتا ہے-
وہاں پر جاکر کچھ کرنا، کچھ خریدنا یا بیچنا ایک سنگین جرم مانا جاتا ہے کیونکہ وہاں ہر قسم کے غیرقانونی کام اور غیراخلاقی کام ہوتے ہیں-
وہاں منشیات، اسلحہ، جعلی آئی ڈی کارڈ، پاسپورٹ وغیرہ خریدے اور بیچے جاتے ہیں- لوگوں کے قتل کی بولی لگائی جاتی ہے۔وہاں پر پیسے بھر کر لوگوں پر ظلم ہوتا ہوا یا ان کو مرتا ہوا دیکھ سکتے ہیں- وہاں پر بچوں کے ساتھ زیادتی ہوتے ہوئے انھیں قتل کی ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں اور بہت کچھ موجود ہے۔۔
اس تحریر میں دکھائی گئی تصویر بھی وہاں کی ایک سب سے بڑی خطرناک ویب سائٹ ایلفا بے کی ہے،

جہاں منشیات اور اسلحہ اور لوگوں کے اے ٹی ایم کارڈز کی معلومات بیچی جاتیں تھیں-
حال ہی میں تقریبا دو تین ہفتے پہلے یہ ویب سائٹ بند کر دی گئی تھی اور لوگوں کا یہ ماننا تھا کہ شاید اس ویب سائٹ کو بنانے والے لوگ لوگوں کے پیسے لیکر فرار ہو گئے ہیں-
مگر حقیقت کچھ اور تھی وہ یہ کہ اس ویب سائٹ کو بنانے والے دو لوگ تھے جن میں سے ایک کینیڈا کا شہری الیگزینڈر کیسز تھا جو دی سیک کے نام سے جانا جاتا تھا-
یہ شخص تقریبا 8 سال سے تھائی لینڈ میں مقیم تھا- جب اس کو پکڑا گیا تو اس کے پاس سے چار بہت ہی مہنگی گاڑیاں اور عالیشان گھر اور تقریبا تئیس کروڑ ڈالرز کے پیسے نکلے-اس کو جیل میں ڈالا گیا مگر اس نے جیل میں ہی خودکشی کر لی تھی-
کہانی یہاں ختم نہیں ہوتی بلکہ اس کا دوسرا ساتھی بھی ہے جو ایلفا ٹو کے نام سے جانا جاتا ہے وہ اپنے ساتھ ایک بہت بڑی خطیر رقم لیکر آج تک فرار ہے-
اس ویب سائٹ کا لنک یہ تھا
http:// pwoah7foa6au2pul . onion
یہ ویب سائٹ اب بند کر دی گئی ہے-
یہ تو صرف ایک ویب سائٹ تھی اگر آپ ڈارک ویب کی زیادہ تر ویب سائٹس کی کہانی پڑھ لیں کہ وہاں کیا کیا ہوتا ہے تو آپ شاید ڈارک ویب کا نام بھی سننا پسند نہیں کریں گے-

ڈارک ویب ورلڈ یا ڈیپ ویب ورلڈ کے بارے کچھ حقائق پیش خدمت ہیں۔۔

۔ڈارک ویب ورلڈ میں ایک ایسی ویب سائٹ بھی پائی جاتی ہے جہاں عورت کو پکانے کا طریقہ سکھایا جاتا ہے۔۔اور یہ کوئی جوک نہیں ہے وہاں حقیقت میں ایک مردہ عورت کے جسم پر کٹ لگا اس میں مصالحہ بھر کر اسے فرائی کر کے دکھایا گیا تھا۔۔
۔
۔ڈارک ویب ورلڈ میں ایک ایسی ویب سائٹ بھی موجود ہے جہاں آپ صرف بیس ہزار یورو ادا کر کے یورپ بھر میں سے کسی بھی شہری کے قتل کی سپاری دے سکتے ہیں۔۔اگر آپ کا ہدف صحافی ہے تو یہ قیمت ستر ہزار یورو ہو گی اور اگر کوئی سلیبرٹی ہے تو یہ قیمت ایک لاکھ یورو سے شروع ہو گی۔۔
۔
۔پوسٹ کے شروع میں بات کی گئی کہ ہم جو انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں یہ کل انٹرنیٹ کا محض ایک فیصد ہے یہ بالکل درست ہے۔۔ایک ریسرچ کے مطابق ڈار ویب یا ویپ ویب کی دنیا میں کل پیجز کی تعداد پانچ سو پچاس ارب ہے۔۔یاد رہے میں نے پیجز کی بات کی ہے ویب سائٹس کی نہیں۔۔
۔
۔گوگل کروم ، فائر فوکس، سفاری، یا اس طرح کے عام سے براوزر سے ڈارک ویب یا ڈیپ ویب سائٹس تلاش کرنے پر آپ کو متعلقہ حکام گرفتار کر سکتے ہیں۔۔ان ویب سائٹس کے لیے ایک الگ براوزر استعمال ہوتا ہے جو میں نہیں بتا سکتا۔وہ براوزر مکمل طور پر پرائیویٹ ہے جس تک رسائی کسی حکومتی ادارے کے بس کی بات نہیں۔۔سی آئی اے کے مفرور ایجنٹ ایڈورڈ سنوڈن میں اس براوزر کی بات کی تھی کہ وہ براوزر سی آئی اے کے لیے درد سر بنا ہوا ہے۔۔
۔
۔ڈارک ویب سائٹس پر آپ کو پاکستانی ایک لاکھ روپے میں جعلی امریکی پاسپورٹ مل سکتا ہے۔۔وہ پاسپورٹ ہو گا تو اصلی بس اس پر آپ کی تصویر لگا دی جائے گی۔۔۔
۔
۔ظاہری بات ہے ڈارک ویب پر کیش یا چیک نہیں چلتے۔۔وہاں پے منٹ بٹ کوئینز میں ہوتی ہے جو کہ اب ایک ڈیجیٹل کرنسی بن چکا ہے۔
۔
۔جن ملکوں میں صحافی حکومتی پابندیوں میں ہیں جیسے نارتھ کوریا وغیرہ ۔۔وہاں کے صحافی دوسرے ممالک کے صحافیوں سے ڈارک ویب ورلڈٖ سے معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں۔۔

۔
۔پچھلے دنوں ڈارک ویب ورلڈ میں مجھے ایک ویڈیو ویب سائیٹ دیکھنے کا اتفاق ہوا۔۔جو کہ ایک شخص کی پرائیویٹ سائٹ تھی ۔۔۔اس نے دنیا بھر سے لوگوں سے ایسی ویڈیوز اکٹھی کی تھیں جس میں خطرناک سے خطرناک اور خوفناک سے خوفناک خون میں لت پت فوٹیج ہوں۔جیسے کسی ٹرک کے نیچے آ کر کسی کا بھیجا باہر آ گیا ہے تو اس کی ویڈیو۔۔کوئی ٹرین کے نیچے آ گیا ہے اس کا دھڑ دو ٹکڑوں میں بٹ گیا تو اس کی ویڈیو۔۔اس سائٹ پر ایسی سینکڑوں ویڈیوز تھیں۔۔
۔
۔ریڈٹ نامی ویب سائٹ پر ایک شخص نے انکشاف کیا کہ میں نے ڈارک ویب سائٹس پر ایک ویڈیو پر کمنٹ کیا۔۔میں نے یہ کمنٹ ایک جعلی نام سے کیا تھا۔۔کچھ ہی دیر بعد ویب سائٹ کے مالک نے میرے کمنٹ کے جواب میں ۔میرا درست نام لکھا اور میرا حال پوچھا۔۔(یعنی اس کا کمپیوٹر ہیک ہو چکا تھا اور اس کی معلومات ویب سائٹ کے مالک تک پہنچ چکی تھیں۔۔)

Advertisements
julia rana solicitors

کمنٹس میں اس تحریر کے بارے اظہار خیال ضرور کیجیے گا۔۔آپ لوگوں کی دل چسپی کو دیکھ کر ان شاء اللہ اس کے حقائق کے متعلق دوسری قسط لکھنے کی کوشش کروں گا۔

Facebook Comments

وقار عظیم
میری عمر اکتیس سال ہے، میں ویلا انجینئیر اور مردم بیزار شوقیہ لکھاری ہوں۔۔ویسے انجینیئر جب لکھ ہی دیا تھا تو ویلا لکھنا شاید ضروری نہ تھا۔۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 5 تبصرے برائے تحریر ”ڈارک ویب یا ڈیب ویب ورلڈ کیا ہے؟

  1. میں سمجھتا ہوں کہ اس کے مضر اثرات اور خرابیوں کے ساتھ ساتھ جرم کی نوعیت، نقصانات اور سزا کے بارے میں بھی تحریر کریں تاکہ معصوم ذہن اس طرف جانے کی ہمت نہ کریں۔ نہ ہی کسی ویب سائٹ کا نام، غلط ہی کیوں نہ ہو، بتائیں۔ ویسے بعض اوقات لاعلمی ایک نعمت سے کم نہین ہوتی۔ شکریہ

    1. جی ان شاء اللہ کوشش کروں گا کہ ڈارک ویب ورلڈ کے نقصانات کے بارے بھی جلد لکھ سکوں

  2. ڈارک ویب دنیائے انٹرنیٹ کا وہ حصہ ہے جس کے بارے میں جتنی بھی اتنے ہی پوشیدہ اسرار کھلتے جاتے ہیں۔
    گزارش ہے کہ اگلی قسط لکھتے وقت اس میں کسی ایڈریس کا نا لکھیں اور نا ہی پرتشدد مناظر کی اتنے واضح الفاظ میں منظر کشی کریں۔ کیونکہ کمزور دل لوگ بھی اسی دنیا میں رہتے ہیں۔

Leave a Reply