گلالئی! احتیاط لازم ہے۔

اماں جان حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی پاکبازی پر قرآنِ مجید نے جس سورت میں بیان کیا ہے ،اسی سورت میں بہتان لگانے والوں کو دردناک عذاب کی خبر دی ہے۔گزشتہ دنوں پانامہ کا معاملہ اٹھایا گیا جس میں کئی دوستوں نے نواز شریف پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ وہ چور ہیں۔ دوست جانتے ہیں کہ میں اس معاملے میں نواز شریف کی حمایت کرتا رہا۔ اسی بات پر کئی دوست معترض رہے۔سرِ دست اس واقعہ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرنا مقصود ہے جو کل پیش آیا۔
پی ٹی آئی کی سابقہ کارکن گلالئی نے عمران خان کے خلاف انتہائی حساس نوعیت کے الزامات لگائے۔بالفرض اگر عمران خان کے اندر اس طرح کی بد کرداری پائی جاتی ہے تو انتہائی شرم ناک بات ہے۔ لیکن ایسا کیوں نہ ہوا کہ وہ الزام تراشی برائے الزام تراشی کے بجائے کوئی ٹھوس شواہد قوم کے سامنے رکھتیں۔ اسلامی معاشرے میں یہ الزام انتہائی درجہ کے ہیں اور ایسی الزام تراشی کی اجازت نہیں دی جاسکتی لیکن عمران خان ایک جماعت کے رہنما کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کی وجہ سے عوام کا ایک بڑا حصہ گمراہ ہوسکتا ہے۔ چنانچہ ان پر لازم تھا کہ اگر واقعتا ًایسا معاملہ ہے تو بمعہ ثبوت عوام میں آنے کے بجائے عدالت سے رجوع کرتیں اور عدلیہ سے استدعا کرتیں کہ انہیں جماعت کی سربراہی سے معزول کریں اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا جو کہ انتہائی منفی پہلو ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ انہیں ایسی بات کرنے سے پہلے ہزار بار سوچنا چاہئے تھا۔ بد کرداری کا الزام لگانا بھی آسان نہیں ۔اسلام نے اس کی بہت سخت شرائط رکھیں ہیں اسی طرح اگر الزام ثابت ہوجائے تو اس کی بھی انتہائی کڑی سزائیں ہیں۔ ایسا کیوں نہ ہوا کہ وہ ثبوتوں کے ساتھ بات کرتیں۔ ایسا کیوں نہ ہوا کہ وہ میڈیا کے بجائے متعلقہ فورم سے رابطہ کرتیں۔ یہ وقت پگڑیاں اچھالنے کا نہیں ہے۔ یہ بہت ہی گھٹیا روایت ہے جو ڈال دی گئی ہے۔اگر یہ معاملہ کسی سازش کےتحت اٹھایا گیا ہے تو انتہائی شرم کی بات ہے۔
عمران خان عوامی لیڈر ہیں انہیں چاہئے عدالت سے اپنے آپ کو کلئیر کروائیں۔ ہتکِ عزت کا دعویٰ دائر کریں تاکہ ان کی ذات عوام کی نظروں میں کریکٹرفل ہو، کریکٹر لیس نہ ہو۔ پی ٹی آئی والے خود معاملے کو دیکھیں۔ آنکھیں بند کر کے عمران خان کی صفائیاں نہ دینے لگ پڑیں۔عزت دار کو ذلیل کرنے والا دنیا میں بھی ذلیل ہوگا اور آخرت میں بھی۔ اسی طرح بد کردار کو چھپانے والا دنیا اور آخرت دونوںمیں ذلیل و رسوا ہوگا(جبکہ بدکردار کی بدکرداری کا اثر عوم پر پڑنے کا خطرہ ہو)۔ اللہ ہمیں دنیا اور آخرت کے عذاب سے بچائے۔

Facebook Comments

احمدحسین بدر
طالبِ علم جو اپنی لکھنے کی صلاحیتوں کو نکھارنا چاہتا ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply