سزائے موت سنانے کے بعد پین کی نب کیوں توڑدی جاتی ہے؟

آپ نے فلموں میں دیکھا ہوگا کہ عدالت میں ججز جب کسی مجرم کو سزائے موت سناتے ہیں تو استعمال کیے جانے والے پین کی نب کو توڑ دیتے ہیں۔ لیکن ایسا کیوں کیا جاتا ہے؟ کیا یہ ضروری ہے؟یہ رواج برطانوی راج سے جاری ہے، عدالتوں میں مجرم کو سزائے موت سنانے کے بعد پین کی نب کو توڑنے یا ضائع دینے کی اہم وجوہات کچھ یوں ہیں۔ نب اس لیے توڑی جاتی ہے کہ وہ پین جوکسی کی زندگی کے خاتمے کی وجہ بنے، کسی دوسرے کام کےلیے استعمال نہ ہو۔پین کی نب توڑنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جب ایک بار جج کسی کو سزائے موت کی سزا سنادے اور لکھ دے تو پھر کوئی اس سزا کو تبدیل نہ کرسکے اوراگر وہ چاہے بھی تو اپنے حکم کی نظرثانی یا اس فیصلے کو فوری طور پر منسوخ نہ کرسکے۔سزائے موت چونکہ خود ایک دردناک سزا ہے، اس لیے جب جج یہ سزا کسی مجرم کو سناتا ہے تو جج کی جانب سے پین کی نب توڑنا افسوس کا اظہار بھی ہے۔نب کو اس لیے بھی توڑا جاتا ہے کہ جج دوبارہ اس خونی پین (جو کسی کی موت کی وجہ بنا ہو) سے دور رہ سکے اور اپنے دیئے گئے حکم پر کبھی نادم نہ ہو، کیونکہ جو اس نے کیا وہ قانون کے مطابق تھا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply