میرا اس شہر سے گزر ہوا تو مزید سفر روک کر شہر گھومنے کے لئیے نکل پڑا۔۔۔۔۔
دیکھنے میں شہر خوب سجا ہوا تھا۔۔۔۔
شہر کے باسی ایک شخص کو مار رہے تھے،۔۔۔
کچھ برا بھلا کہہ کر ہی اپنا حصہ ڈال رہے تھے۔
بڑی شش و پنج میں ایک بزرگ سے اس معاملے کے بارے میں پوچھا۔۔۔ تاکہ دل کو اطمینان و تسلی ہو۔
بزرگ: یہ ہمارا لیڈر ہے۔ جو بھی ملک کو نقصان پہنچاتا ہوں۔ اس کو یہی سزا دی جاتی ہے۔
میں : ایسے تو یہ مر جائے گا۔
بزرگ : پھر ہم اس کا بت بنا کر اسے پوجیں گے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں