خرکار کیمپ….

مجھے نہیں معلوم میں کون ہوں۔۔۔
”نادرا “میں والد کا کیا نام لکھواؤں؟؟؟
بچپن میں خرکار اغوا کرکے لے گئے تھے،
اُن کے ظلم سہتا رہا، اُن کے حکم مانتا رہا، برسوں ان کے ساتھ رہا،
”اچھے چال چلن“کی وجہ سے مجھے نئے مغوی بچوں کا نگران بنادیا گیا،
چُپکے چُپکے پڑھتا بھی رہا،اور ”خرکار کیمپ“سے بھاگنے کے طریقے بھی سوچتا رہا۔۔۔
ایک روز موقع ملا تو بھاگ نکلا۔۔۔
شہر آکر چھوٹی موٹی نوکریاں کرتا رہا، آگے بڑھتا رہا،
ایک روز ایک ”سیٹھ“ نے میرے اندر چھپا جوہر پہچان لیا،
آج ایک میڈیا گروپ کے”شعبہ افرادی قوت“کا کامیاب سربراہ ہوں۔۔۔!

Facebook Comments

سلیم فاروقی
کالم نگار، کہانی نگار، بچوں کی کہانی نگار، صد لفظی کہانی نگار

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply