اسلام آباد: نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر اثاثوں کی تفصیلات میں تضاد کے باعث معطلی کی تلوار لٹکنا شروع ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اثاثوں کی تفصیلات میں غلط معلومات فراہم کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کو نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کر لیاہے۔
جن میں پاکستان تحریک انصاف کے عثمان بزدار بھی شامل ہیں، کیونکہ ان کے بھی اثاثوں کی تفصیلات میں تضاد سامنے آگیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بیان حلفی میں اثاثوں کی مالیت 7 لاکھ 61 ہزار بتائی ہے، جبکہ فارم ب میں اڑھائی کروڑ روپے بتائی ہے۔

عثمان بزدار نے گزشتہ سال کے اثاثوں کی مالیت چار لاکھ بتائی ہے اور ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا ہے کہ انہوں نے 61 ہزار روپے انکم ٹیکس بھی ادا کیا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں