میرا شہر فیصل آباد

میرا شہر فیصل آبادپاکستان کا تجارتی حوالے سے تیسرا بڑا شہر۔ جس طرح دن بدن ترقی ہو رہی ہے۔ اسی طرح مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔
میری یہ نگارشات لکھنے کا مقصد اپنی آواز ارباب اختیار تک پہنچانا ہے۔ ان مسائل میں سب سے اہم مسئلہ ٹریفک سگنل ہیں, جوکہ کبھی ٹھیک ہوا کرتے تھے۔ ابھی بھی یہ حال ہے کہ اگر کسی چوک کے ٹریفک سگنل ٹھیک ہیں تو ان میں کوئی نہ کوئی سگنل خراب ضرور ہوگا۔اس کی واضح مثال مین گیٹ چوک ستیانہ روڈ، ڈی گراونڈ چوک ، کوہ نور چوک، فلیٹ چوک کے ٹریفک سگنل عرصہ دراز سے خراب ہیں۔ ان میں کچھ سگنل فعال ہیں، جیسا کہ میں نے پہلے عرض کی،کہ سارے سگنل نہیں چلتے۔ نہ تو ٹریفک وارڈن کسی ٹریفک سگنل وائیلیشن پر روکتے ہیں اور نہ کسی قسم کی سختی کرتے ہیں۔ جو چوک میں نے بتائے ہیں، ان پر اکثر 3 سے 4 وارڈن ڈیوٹی پر موجود ہونے کے باوجود اپنی خوش گپیوں میں مصروف ہوتے ہیں۔
اس وجہ سے میرے شہر کے لوگ اس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں اور سگنل چیک کئے بغیر گزرجاتے ہیں ،اور نہ ہی یہ چیک کرتے ہیں کہ دوسری سائیڈ سے کوئی اور گاڑی آرہی ہے۔ اگر سگنل بند بھی ہو تو بھی گزرجاتے ہیں۔ چند دن پہلے میں نے ایک وارڈن بھائی سے پوچھا کہ وہ کونسا محکمہ ہے جو یہ ٹریفک سگنل ٹھیک کرتا ہے۔ پہلے تو مجھے بڑے غور سے گھورا پھر دوارے وارڈن کی طرف اشارہ کیا کہ اس سے پوچھوں۔ تو اس نے بتایا کہ یہ تمام کام اب لوکل گورنمنٹ کے پاس ہیں، آپ کو اس کی شکایت کرنی ہے تو مئیر آفس میں کریں۔
میں” مکالمہ” کے پینل سے ارباب اختیار اور مئیر صاحب سے درخواست گزار ہوں، کہ اس طرف توجہ دیں۔ اور ان سگنلز کو ٹھیک کرواکر مکمل طور پر فعال بنائیں، تاکہ کسی بھی مقام پر کوئی بھی شہری کسی بھی قسم کے ایکسیڈنٹ سے بچ سکے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ میں اپنے شہر کے شہریوں سے بھی گزارش کروں گا کہ کسی بھی چوک کو کراس کرتے ہوئے تھوڑا تحمل کا مظاہرہ کریں۔ ساتھ ہی اپنے ٹریفک وارڈن بھائیوں سے بھی عرض گزار ہوں کہ اس مسئلے پر کسی کےساتھ کسی قسم کی نرمی نہ کریں۔

Facebook Comments

نصیر احمد
با ادب با نصیب ۔۔۔بے ادب بے نصیب

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply