اسلام آباد:سپریم کورٹ نے احتساب عدالت اسلام آباد کے جج کی درخواست منظورکرتے ہوئے العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسزکا ٹرائل مکمل کرنے کیلئے 6ہفتے کی مہلت دے دی ۔
پیر کو چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد ارشد ملک کی درخواست کی سماعت کی ، نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث پیش ہوئے ۔
وکیل خواجہ حارث نے دفاع مکمل کرنے کیلئے 30 نومبرتک کی توسیع کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ ہائیکورٹ میں اپیل کی سماعت شروع ہونے پردونوں جگہ کام کرنا مشکل ہوجائے گا ۔
چیف جسٹس نے وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہاکہ دونوں جگہ پیش ہونے میں مسئلہ ہوتا ہے توہفتے کوبھی کام کریں ہم بھی توکررہے ہیں پہلے بھی یہ مشورہ دیا تووکیل برا مان گئے تھے ۔
خواجہ حارث نے عدالت کی عزت کرنے کا مؤقف اپنایا تو چیف جسٹس نے کہاکہ وکیل کہتے ہیں مگرایسا کرتے نہیں ۔
جسٹس اعجازالحسن نے نیب پراسیکیورٹرسے کیس میں پیشرفت سے متعلق پوچھا تو نیب نے بتایاکہ ریفرنس نمبر19اور20 میں واجد ضیاء اورتفتیشی آفیسرکے بیانات قلمبند ہونے ہیں ۔
سپریم کورٹ نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسزکےٹرائل مکمل کرنے کیلئے 6 ہفتےکی مہلت دیتے ہوئے ہفتہ واررپورٹ عدالت عظمٰی میں جمع کرانے کی ہدایت کردی ۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو یہ 5ویں بارمدت میں توسیع کی ہے ۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں