• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • وزیر اعظم عمران خان کے خطاب پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کے خطاب پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کی ہے۔

خطاب پر (ن) لیگ نے کہا کہ عمران خان مذہب کی آڑ نہ لیں باتیں بنانے کے بجائے کام کرکے دکھائیں، پیپلز پارٹی نے خطاب کو کسی این جی او کے سربراہ کی تقریر قرار دیا جب کہ اے این پی نے اسے گپ شپ کہا ہے۔

عمران خان ضیاالحق مت بنیں، سعد رفیق

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق نے کہا کہ حکومتیں باتیں نہیں کام کرتی ہیں، فیصلے کرتی ہیں، پالیسیاں بناتی ہیں اس ملک کے لیے ضیاالحق مت بنیں، مذہب کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرنا چھوڑ دیں، باتیں نہ بنائیں کام کریں آپ کے پہلے 100 دن کا کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہوچکا ہے۔

سعد رفیق نے کہا کہ وزیر اعظم بچت مہم ضرور چلائیں مگر علامتی مہم نقصان دہ ہوتی ہے، بچت ڈرامے رچانے کی بجائے اکانومی کی بلیڈنگ روکیں، کیا آپ تمام طاقتور حلقوں پر ہاتھ ڈال سکتے ہیں؟ عمران خان جان لیں، براۓ نام مارک اپ پر بزنس پلان کی حامل طویل المیعاد گرانٹس اور نرم شرائط کے قرضے ملکی معیشت کے بہتری کے لیے ضروری ہیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان ایف بی آر کو ضرور ٹھیک کریں مگر پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والے طبقات مزید ٹیکس دینے کی صلاحیت نہیں رکھتے، آپ کو اپنے ذاتی اور دونوں وزرائے اعلی کے ادا کردہ انکم ٹیکس اور ذرائع آمدن ٹیسٹ کیس بنانا چاہیے۔

رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ اب تک کرپشن کے خلاف مہم پولیٹکل مینجمنٹ کے لیے استعمال ہوئی ہے آپ اپنا حالیہ الیکشن ہی دیکھ لیں اور آپ کی تقریر سے احتساب کا نعرہ سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہونے کا تاثر ملا ہے، قوم جاننا چاہتی ہے کہ بقول آپ کے قوم کا لوٹا ہوا مال کتنا کہاں اور کس کس کے پاس ہے؟

سعد رفیق نے کہا کہ مان لیجیے کہ کے پی کے کی پولیس کا نظام بھی باقی صوبوں کی پولیس جیسا ہی ہے براہ مہربانی اسے ماڈل مت بنائیں، اس ملک کی گورننس کا اصل مسئلہ جعلی مینڈیٹ ہے جس کا ایک شاہکار آپ خود ہیں آئندہ اس کی روک تھام کیسے ہوگی؟ آپ نے اس اہم ترین ایشو پر بات کیوں نہیں کی؟

انہوں نے کہا کہ سروس میں میرٹ پر سزا اور جزا کا نظام ہونا لازمی ہے بدعنوانی کے خلاف ریاست کردار ادا کرے مگر لوگوں کو لوگوں پر کرپشن کے نام پر حملوں کی دعوت نہ دیں، اگر آپ اپنی سابقہ روش سے باز نہ آئے تو یہاں مخالفین پر حملوں اور لوٹ مار کا ایک نیا بازار گرم ہو گا جس کی تپش سب کو جھلسا دے گی۔

سعد رفیق نے مزید کہا کہ نوجوانوں کے لیے بلا سود قرضوں کا نظام ’’اخوت‘‘ سے سیکھیں، درخت لگانے کی مہم بھی جلد شروع کریں مگر اس بار درخت کے پی کی طرح سلیمانی ٹوپی نہ پہن لیں، بلدیاتی نظام میں اصلاحات بہت ضروری ہیں مگر اصلاحات کی آڑ میں سیاسی مخالفین کے مینڈیٹ پر ڈاکا نہ ڈالا جائے۔

عمران خان کا خطاب کسی این جی او کے سربراہ کی تقریر تھی، مولا بخش چانڈیو

پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ عمران خان کی تقریر کسی این جی او کے سربراہ کی تھی انہوں نے اصل بحرانوں کا ذکر تک نہیں کیا۔

وزیر اعظم عمران خان کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عمران خان کی باتیں اچھی تھیں لیکن بحرانوں میں گھرے کسی ایٹمی ملک کے بجائے کسی امیر اور طاقتور این جی او کے سربراہ کی تقریر لگ رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بحرانوں میں گھرے ایٹمی ملک کے اصل بحرانوں کا ذکر تک نہیں کیا، جب تک ملک میں سیاسی استحکام، جمہوریت اور پالیسیوں میں تسلسل نہیں ہوگا وہاں اصلاح معاشرہ کی بات خود کو خوش کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں۔

وزیراعظم کا قوم سے خطاب گپ شپ تھا، غلام احمد بلور

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام احمد بلور نے کہا کہ وزیراعظم کا قوم سے خطاب گپ شپ تھا، خطاب کے دوران قوم سے جھوٹ بولا گیا پرائیویٹ اسکولوں سے سرکاری اسکولوں میں جو بچے گئے ان کی فہرست قوم کے سامنے لائی جائے۔

Advertisements
julia rana solicitors

غلام احمد بلور نے کہا کہ قوم سے پہلے خطاب میں وزیراعظم نے خارجہ پالیسی کا ذکر تک نہیں کیا، وزیراعظم کی خارجہ پالیسی پر خاموشی سے لگتا ہے وہ اس معاملے میں بے بس ہیں، عمران خان پرانے خیبر پختون خوا کو نہیں بدل سکے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply