گردشی قرضہ ایک ہزار 148 ارب تک پہنچ گیا

 سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے گردشی قرضے میں انکشاف کیا گیا کہ ملک کا گردشی قرض ایک ہزار 148ارب روپے تک پہنچ گیا ، جس میں سے پاورڈویږن نے مختلف سرکاری و نجی اداروں سے 817.5 ارب وصول کرنے ہیں۔ شبلی فراز کی زیر صدارت اجلاس میں سیکریٹری پاور ڈویږن ، سیکریٹری، خزانہ اور وزارت توانائی کے دیگر حکام نے شرکت کی۔ پاور ڈویږن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ  پاور ہولڈنگ کمپنی کو 618 ارب روپے قرض دیا گیا ،جبکہ پاور ہولڈنگ کمپنی کے ذمے 582 ارب 86 کروڑ روپے واجب الادا ہیں اور پاور ہولڈنگ کمپنی کے ذمے 153 ارب سود بھی واجب الادا ہے، پاور ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ  کمپنی بنانے کا واحد مقصد گردشی قرضے کو ختم کرنا تھا، بلوں کی عدم ادائیگی کے باوجود لوڈ شیڈنگ نہ کرنے سے گردشی قرضوں میں سالانہ 150 ارب کا اضافہ ہوا۔ کمیٹی اراکین نے کہا کہ گردشی قرضوں کو مسئلہ انتظامی نہیں بلکہ سیاسی ہے۔ گردشی قرضے ختم کرنے کا ایک ہی حل ہے کہ حکومت اس کو معاف کر دے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس وقت گردشی قرضہ مجموعی طور پر 566ارب روپے ہے جبکہ بجلی مد میں واجب الادا رقم 817.5ارب روپے ہے جو حکومتوں اور صارفین سے وصول کرنی ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply