لبیک اللھمہ لبیک۔۔۔۔

دنیا بھر سے حجاز مقدس پہنچنے والے لاکھوں حاجیوں  کا مرکزِ نگاہ  خانہ کعبہ ہے ۔۔۔سال  بھر اس کی جانب رخ کرکے  نمازیں پڑھنے والے آج اس کے سامنے کھڑے  دعاؤں اور تسبیح و استغفار اور اس کی محبت میں مصروفِ طواف ہیں ۔۔حج اسلام کے پانچ ارکان میں شامل ہے اور آ ج اس کی ابتدا ہوچکی ہے ۔زیارت کعبہ اور طواف کے بعد حجاج کرام  منیٰ روانہ ہوں گے اور میدانِ عرفات میں قیام کریں گے۔یہاں اب تک کی حج کی  کچھ  تصاویر شیئر کی جارہی ہیں تاکہ آپ بھی اس  خوبصورت سفر کا حصہ بن سکیں !

کعبے پہ پڑی جب پہلی نظر

کیا چیز ہے دنیا بھول گیا!

کعبے کی ہواؤں میں ،مکے  کی فضاؤں میں

ہم نے تو جدھر دیکھا  سرکارﷺ نظر آئے

یا الٰہی، یا کریم و یا رحیم،التجا کرتا ہوں  تجھ سے  یا علیم

یا الٰہی ہاتھ میں  کر کے  دراز،یہ دعا کرتا ہو تجھ سے  کارساز

یا الٰہی دل مرا ناشاد ہے،شاد کر اس کو یہی فریاد ہے

حاضر ہیں تیرے دربار میں ہم۔۔۔اللہ کرم!

خس خس جتنا قدر نئیں میرا خالق نوں وڈیایاں

میں گلیاں دا روڑاکوڑا محل چڑھایا سائیاں

(مجھ بے قدر کی قیمت خس و خاشاک سی بھی نہیں۔ صفت و ثنا اور بڑائی تو صرف خالق و مالک کو زیبا ہے۔ میں تو گلیوں کا روڑا کوڑا ہوں۔ میرے مولا تو نے اس کم مایہ پر کرم کمایا ہے اور سرفرازی نصیب فرمائی۔)

“ہے دعا یاد مگر حرفِ دعا یاد نہیں ”۔۔۔۔

کہاں میں کہاں یہ مقام اللّٰہ ! اللّٰہ۔۔۔

سب کا گھر!دار الامن!

“آہ نہ کر لبوں کو سی عشق ہے دل لگی نہیں ”۔۔

طوافِ کعبہ یا رقصِ بسمل

نمی دانم چہ منزل بود شب جائے کہ من بودم

بہر سو رقصِ بسمل بود شب جائے کہ من بودم (امیرخسرو)

(معلوم نہیں وہ کون سی منزل تھی جہاں میں رات کو قیام پذیر تھا۔ عجیب منظر تھا!میرے ارد گرد تڑپتے پھڑکتے جسم رقص کناں تھے)

Advertisements
julia rana solicitors

جمع و تدوین مکالمہ ایڈیٹر

Facebook Comments

اسما مغل
خیالوں کے سمندر سے چُن کر نکالے گئے یہ کچھ الفاظ ہی میرا تعارف ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply