نامور پاکستانی اداکارہ حمائمہ ملک نے الزام لگایا ہے کہ انہیں لاہور کے مقامی ہوٹل میں ہراساں کیا گیا۔اداکارہ حمائمہ ملک نے سوشل میڈیا کے ذریعے بتایا کہ وہ اپنے ذاتی کام کے سلسلے میں لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں قیام پذیر تھیں کہ رات کے وقت ایک شخص نے ان کے کمرے کے دروازے کے نیچے سے اپنا کارڈ کھسکایا، بعد ازاں اس شخص نے انہیں رات کے دو بجے واٹس ایپ پر پیغامات بھیج کر ہراساں کیا۔
حمائمہ ملک نے انسٹاگرام پرلکھا مجھے معلوم ہے لوگ جنسی ہراسانی جیسے معاملے پر بات کرنا پسند نہیں کرتے، میں صرف اپنی بات کررہی ہوں کہ مجھے متعدد ہوٹلز میں کئی بار ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا، کئی افراد نے میرے ہوٹل کے کمرے کے دروازے کے نیچے سے بزنس کارڈ دینے کی کوشش کی ہے لیکن میں ایک بات بتادینا چاہتی ہوں چونکہ میرا تعلق شوبز انڈسٹری سے ہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ مجھے آپ لوگوں کے کارڈ کی ضرورت ہے۔حمائمہ نے ہوٹل انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بغیر اجازت میری نجی معلومات ایک مہمان کو دیں جس نے مجھے واٹس ایپ پر پیغامات بھیجے، حمائمہ نے ہوٹل انتظامیہ کو غیر ذمہ دار قراردے دیا اور ان سے معافی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
بعد ازاں حمائمہ ملک نے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کے ذریعے اجنبی شخص کی جانب سے واٹس ایپ پر بھیجے گئے پیغامات کی تصاویر بھی شیئرکیں۔دوسری جانب ہوٹل کے مینجر نے حمائمہ ملک کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ایسی کوئی شکایت نہیں آئی کہ حمائمہ ملک کو ہوٹل میں ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا ہو
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں