یو اےا ی،کاروبار کے لیے چند گذارشات

قریباً 2010 کے اوائل میں جب میں یو اے ای آیا تو حالات نا تو جاب کے لئے اتنے سازگار تھے اور نا ہی کاروبار کے لئے۔یو اے ای اپنےمشہور زمانہ معاشی بدحالی کے دور سے نکلنے میں کوشاں تھا .تھوڑی بہت تگ و دو کے بعد اک فرم میں ملازمت مل گئی تو الله کا شکر ادا کیا .رفتہ رفتہ حالات بہتر ہونا شروع ہوئے اور کاروباری سرگرمیاں پھر سے اپنے جوبن کی طرف لوٹنا شروع ہوئیں. اس دوران ہم نے بھی تھوڑی ہمّت دکھائی اور کچھ تھوڑے بہت سرمایے سے اک کنسلٹنسی فرم لانچ کر دی اور ایک انٹرپرینیور کی حیثیت سے مارکیٹ میں کود پڑے. کچھ قسمت نے یاوری کی اور کچھ والدین کی دعائیں رنگ لے آئیں کہ کچھ عرصہ میں مارکیٹ ریپو بن گئی.بس پھر اسی تجربے کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم بھی شیر ہو گئے اور پچھلے سال ایک اور کنسلٹنسی فرم عجمان میں بنا ڈالی جو فی الوقت اچھا بزنس کر رہی ہے. اس کمپنی کا زیادہ تر فوکس پی آر او سروسز کی فراہمی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم یو اے ای میں بزنس کرنے کے خواہشمند حضرات کو اینڈ ٹو اینڈ کنسلٹنسی فراہم کرتے ہیں . اسی تناظر میں یہ مضمون لکھنے کا خیال آیا کہ جو معلومات مجھ تک ہیں وہ آپ تک بھی پہنچیں اور جو کوئی دوست یو اے ای بزنس کی غرض سے آنے کا سوچ رہے ہیں ان کے لئے معاون ثابت ہوں۔
یو اے ای کاروبار کے لئے اک انتہائی سازگار ملک ہے. اگر آپ تھوڑی سی پلاننگ اور مناسب سرمایے کے ساتھ ساتھ نیک نیّتی کے ساتھ اپنے کام کا آغاز کریں تو آپ کا پیسہ ڈوبنے کے چانسز بہت کم ہیں اور اس مارکیٹ میں ریٹرن آن انویسٹمنٹ کی شرح بہت زیادہ ہے.اور سب سے اہم بات یہ ایک ٹیکس فری ملک ہے ۔یو اے ای کو ملنے والے حالیہ انٹرنیشنل پراجیکٹس جن میں ایکسپو 2020 سر فہرست ہے کی وجہ سے یہ وقت یو اے ای میں انویسٹمنٹ کے لئے آئیڈیل وقت سمجھا جا رہا ہے ۔
کسی بھی کاروبار کا آغاز کرنے میں آسانی کے حوالے سے یو اے ای دنیا کے چند سر فہرست ممالک میں شامل ہے لیکن یہاں کوئی بھی کاروبار شروع کرنے کے لئے سب سے پہلے آپ کو اپنی کاروباری سرگرمیاں ڈیکلئیر کر کے لائسنس لینا پڑتا ہے .اس کے بغیر آپ قانونی طور پہ کوئی بھی کاروباری سرگرمی نہیں کر سکتے . کوئی بھی کاروباربالکل نئے سرے سے شروع کرنے میں
تقریبا ً١٠ سے ١٥ دن لگتے ہیں جن میں تمام سرکاری تکلفات شامل ہیں .اور اگر آپ ٹریڈنگ کا ارادہ رکھتے ہیں تو آپ محض ٨ سے ١٠ ضروری ڈاکیومنٹس کے ساتھ محض 13 سے 15 دنوں میں اپنے سامان کی امپورٹ ایکسپورٹ شروع کر سکتے ہیں .یہاں سے ایک کنٹینر کلیئر کرانے کے لئے آپ کو محض 462 ڈالرز دینے پڑتے ہیں جو خطے میں موجود دوسرے ممالک سے بہت کم ہیں. یو اے ای میں کاروبار کرنے کے خواہش مند حضرات کے لئے پانچ طرح کے لائسنس کے آپشنز موجود ہیں.
&Permanent Establishment ( جس کی آگے سات مختلف کیٹگریز ہیں )
&Branch Office
&Free Zone Licensing
&Civil Company (یہ آپشن صرف شارجہ اور دبئی میں ہے )
&Commercial Agency Agreement
یو اے ای کے کمرشل کمپنیز لاء کے مطابق یو اے ای میں بزنس شروع کرنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ کے ساتھ ایک یا اس سے زیادہ یو اے ای نیشنل شراکت دار ہوں .جنھیں آپ کو کمپنی کے ١٠٠ فیصد حصص میں سے ٥١ فیصد کا حصّے دار بنانا ہو گا. ہاں البتہ وہ کمپنیز جو آئل اینڈ گیس کے بزنس سے وابستہ ہوں یا واٹر اینڈ الیکٹرسٹی کے کام سے وابستہ کمپنیز ہوں یا بڑے مالیاتی ادارے اور غیر ملکی بینکس وغیرہ کو لوکل سپانسر شپ والی شق سے استثناء ہوتا ہے. اس کے علاوہ فری زون میں بزنس کرنے والی کمپنیز پر بھی لوکل سپانسر والی شرط لاگو نہیں ہوتی. وہاں پر انویسٹر اپنےکاروبار کا بلا شرکت غیرے تمام حصص کا مالک ہوتا ہے۔
اب میں کچھ مختصرا لائسنس کے آپشنز کے بارے میں بتاتا چلوں.سب سے پہلے میں نے پرمانینٹ اسٹیبلشمنٹ کا ذکر کیا تھا اس کی آگے سات سب کٹیگریز ہیں
General Partnership،Limited Partnership،Joint Partnership/Ventures،Public Joint Stock Company، Private Joint Stock Company، Limited Liability Company،Partnership Limited With Shares.
یہاں تمام کٹیگریز کا تفصیلاً احاطہ تو نہیں کیا جا سکتا کہ آرٹیکل اتنی طوالت کا متحمل نہیں ہو سکتا ہاں البتہ میں سب سے مقبول آپشن
LLC کے بارے میں آگے چل کر تفصیل سے بیان کروں گا ۔
لائسنسنگ کی ایک اور آپشن برانچ آفس ہے.اس سے مراد یہ ہے کہ اگر آپ کسی اور شہر یا ملک میں پہلے سے کاروبار کر رہے ہیں اور اپنے کاروبار کو وسعت دینے کی غرض سے یو اے ای میں کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں تو آپ یہاں اپنی کمپنی کا برانچ آفس کھول سکتے ہیں.یہاں یہ بھی بتاتا چلوں کہ اگر آپ ابو ظہبی میں کاروبار کر رہے ہیں اور اب دبئی میں بھی کام شروع کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے آپ کو دبئی سے لائسنسنگ الگ سے کرنا پڑے گی اس مقصد کے لئے بھی برانچ آفس کا آپشن استعمال کیا جا سکتا ہے.یہ بات قابل ذکر ہے کہ کسی فارن کمپنی کے برانچ آفس کھولنے کا طریقہ کار یو اے ای میں پہلے سے کسی کاروبار میں مشغول کمپنی کے کسی دوسری اسٹیٹ میں برانچ آفس کھولنے کے طریقہ کار سے مختلف ہو گا. برانچ آفس کی لائسنسنگ تقریبا ایسی ہی ہے جیسے ایک نیا لائسنس لینا .جس کے حصول کا پورا طریقہ کار میں نے آگے تفصیلا بیان کر دیا ہے .
فری زون کا آپشن ان دنوں کافی مقبول ہوتا جا رہا ہے اس کی وجہ اس کے ١٠٠ فیصد مالکانہ حقوق کے ساتھ سرکاری کاموں میں بہت حد تک آسانی کا میسر ہونا بھی ہے.لیکن میں یہاں یہ بات ضرور بتاتا چلوں کہ فری زون کمپنیز صرف فری زون کے ڈکلئیر ایریاز تک ہی محدود ہوتی ہیں .اور انکی بزنس ایکٹیویٹی بھی وہی ہو گی جو فری زون کی انتظامیہ ڈکلئیر کرے گی.فری زون جو چند لائسنسنگ آپشنز دیتا ہے وہ درج ذیل ہیں.
جنرل ٹریڈنگ لائسنس ، ٹریڈنگ لائسنس ، سروسز لائسنس ، انڈسٹریل لائسنس ، نیشنل انڈسٹریل لائسنس .
یو اے ای میں موجود فری زونز کی تفصیل میں یہاں دے رہا ہوں جہاں آپ کم سے کم ڈاکیو منٹیشن کے ساتھ محض چند گھنٹوں میں اپنا لائسنس حاصل کر سکتے ہیں

Abu Dhabi

Masdar City Free Zone
Abu Dhabi Airport Free Zone
Khalifa Port and Industrial Zone

Dubai
Jebel Ali Free Zone (JAFZ)
Dubai Airport Free Zone (DAFZ)
Dubai Internet City (DIC)
Dubai Media City (DMC)
Dubai Gold and Diamond Park (DGDP)
Dubai Cars & Automotive Zone
Dubai Health Care City (DHCC)
Dubai International Financial Centre (DIFC)
Dubai Maritime City
Dubai Logistics City
Dubai Knowledge Village
Dubai Outsource Zone (DOZ)
Dubai Techno Park (DTP)
Dubai Silicon Oasis Authority (DSOA)
Dubai Studio City (DSC)
Dubai Textile City (DTC)
Dubai Flower Centre (DFC)
Dubai Carpet Free Zone
Jumeirah Lakes Towers Free Zone (JLT)

Sharjah
Sharjah Airport Free Zone (SAIF Zone)
Hamriyah Free Zone (HFZ)

Ras Al Khaimah
Ras Al Khaimah Free Trade Zone (RAKFTZ)
Ras Al Khaimah Media Free Zone
Ras Al Khaimah Investment Authority (RAKIA)

Fujairah
Fujairah Free Zone (FFZ)
Fujairah Creative City

Ajman
Ajman Free Zone (AFZ)

Umm Al Quwain
Ahmed Bin Rashid Free Zone

لائسنسنگ آپشن میں اگلا ذکر سول کمپنی کا ہے. یہ سہولت صرف دبئی اور شارجہ میں میسر ہے. یہ لائسنس آپ کو سول ٹریڈر کی حیثیت سے کام کرنے کی اجازت دیتا ہے . اس لائسنس کی بیس پروفیشنلی ہوتی ہے .اور اس کی کاروباری سرگرمی صرف آپ کے پروفیشنل ایکسپر ٹیز کا احاطہ ہی کرتی ہیں .

Advertisements
julia rana solicitors

کمرشل بزنس ایگریمنٹ کے لائسنس کے تحت شروع کرنے والے کاروبار سے مراد یہ ہے کہ کوئی بھی فارن کمپنی کسی بھی لوکل ایجنٹ کے ساتھ ایک ایگریمنٹ کر کے اسے یو اے ای میں اپنا بزنس ایجنٹ مقرر کر کے بزنس ایکٹویٹی کی اجازت دیتی ہے کہ یہ ایجنٹ ان کی جانب سے یو اے ای میں پرافٹ یا کمیشن کی بنیاد پر گڈز کی خرید و فروخت یا سروسز مہیا کر سکتا
ہے۔لیکن یہ بات یاد رہے کہ یہ ایجنٹ یا تو کوئی یو اے ای نیشنل ہو سکتا ہے یا کوئی ایسی کمپنی جس کے
١٠٠ فیصد حصص کسی یو اے ای نیشنل کے ہوں .
اوپر بیان کے گئے لائسنسنگ آپشنز علاوہ چند ایک ایسے آپشنز ہیں جو ماضی قریب میں ریاستوں کی سطح پر انفرادی حیثیت میں متعارف کراۓ گئے ہیں.
 Offshore Companies :
2003 میں یو اے ای میں
Offshore Companies کو لیگل سٹیٹس دیا گیا تھا. اس کے بعد جبل علی فری زون اور راک فری زون میں
Offshore Companies رجسٹر ہونا شروع ہوئیں. ابو ظہبی میں آئل اینڈ گیس فیلڈ میں کام کرنے والی کچھ کمپنیز
Offshore Companies کی حیثیت سے آپریٹ کر رہی ہیں.
 Specialized Economic Zone :
حال ہی میں کاروبار کی غرض سے یو اے ای آنے والوں کی سہولت کے لئے مخصوص ایریاز ڈویلپ کیے گئے ہیں.یہ آپ کو آپ کے کاروبار کی غرض سے تمام سہولیات ایک ہی چھت تلے مہیا کرتا ہے. اس سلسلے میں ابو ظہبی میں کچھ عرصہ قبل Zones Corp نامی ادارہ بنایا گیا ہے.
 Dubai Fast Track License :
یہ سہولت صرف دبئی میں میسر ہے. اس کے تحت دبئی اکنامک ڈیپارٹمنٹ آپ کو اپنی کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے 120دن کا لائسنس دیتا ہے . اب میں یہاں کچھ تفصیلاً لائسنس کے حصول کے طریقہ کار اور آپ کے کاروبار کے لئے مناسب لائسنس کے بارے میں بیان کروں گا .
یو اے ای میں لائسنس کی ایکٹیویٹی کی 3کیٹگریز ہوتی ہیں اور آپ کو ان میں سے ہی کوئی ایک اپنے بزنس کو دیکھتے ہوئے منتخب کرنا ہوتی ہے.
 Commercial License :
اس کیٹگری کو ان کمپنیز کے لئے مناسب سمجھا جاتا ہے جنھیں ٹریڈنگ ، ریٹیل یا پھر کنٹراکٹنگ کے کاروبار سے منسلک ہونا ہے ۔
 Industrial License :
اس کیٹگری کو وہ لوگ منتخب کرتے ہیں جو کسی بھی قسم کی مینوفیکچرنگ کرنا چاہتے ہیں یا پھر کسی دوسری صنعت کے ساتھ منسلک ہونا چاہتے ہیں یا بذات خود صنعتی پیداوار کرنا چاہتے ہیں .
 Professional License:
یہ کیٹگری ان حضرات کے لئے موزوں سمجھی جاتی ہے جو اپنے طور پر خدمات مہیا کرنا چاہتے ہیں یا جنھیں سروس پرووائیڈر بھی کہا جا سکتا ہے .جیسے کہ ڈاکٹرز ، لائرز آرکیٹکٹس وغیرہ .
اگر ہم یو اے ای میں لائسنسنگ کی سب سے مقبول صنف کے بارے میں بات کریں تو بلا شبہ وہ
LLC ہی ہو گی.LLCایک ایسی بزنس entity ہے جس میں زیادہ سے زیادہ ٥٠ اور کم سے کم ٢ پارٹنر ہوتے ہیں . اس میں یو اے ای نیشنل کی شمولیت ضروری ہے۔
جسے ١٠٠ فیصد حصص میں سے ٥١ فیصد حصص کا مالک بنانا ضروری ہے .اس میں شامل پارٹنرز کی ذمہ داریاں اور نفع نقصان کا تعین ان کے شئیرز کے حساب سے ہو گا .
LLC بنانے کے لئے کچھ عرصہ قبل کم سے کم سرمایے کی شرط ختم کر دی گئی تھی .جو اس سے پہلے دبئی میں ٣٠٠٠٠٠ اور ابو ظہبی میں ١٥٠٠٠٠ تھی.اب ہر ریاست کا اکنامک ڈیپارٹمنٹ کاروباری سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے کم سے کم سرمایے کا تعین کرتا ہے.
LLC لائسنس لیتے وقت آپ کو اپنی کاروباری سرگرمیاں بھی ڈیکلئیر کرنا پڑتی ہیں جنھیں آپ وقتاً فوقتاً بڑھا بھی سکتے ہیں. ایکLLC رجسٹر کروانے کے لئے تقریباً ٢٥ سے ٥٠ ہزار درہم تک کا خرچہ ہو سکتا ہے. لائسنس کے حصول کے بعد آپ کو کوٹہ اپپروول اور کچھ دیگر معاملات دیکھنا ہوتے ہیں.یہ تمام کام مناسب پیسوں میں کوئی بھی ٹائپنگ سینٹر بطور آپ کے پی آر او کے کر سکتا ہے .یہاں میں فری زون کے بارے میں بھی بتاتا چلوں کہ فری زون میں کمپنی رجسٹر کروانے کے لئے تقریباً ٢٠ سے ٣٥ ہزار درہم کا خرچہ ہو سکتا ہے .یہ بات لیکن قابل ذکر ہے کہ بہت سے فری زون جیسے عجمان یا راس الخیمہ میں موجود فری زون ماہانہ اقساط کی سہولت بھی دیتے ہیں اور آپ کو آفس کی تمام سہولیات بھی مہیا کرتے ہیں .یہاں آپ محض تقریبا ٣٠٠٠ً درہم ماہانہ سے اپنا کاروبار شروع کر سکتے ہیں .
یو اے ای میں LLC کھولنے کا طریقہ کار بہت آسان ہے جسے میں پانچ آسان مرحلوں میں سمجھانے کی کوشش کروں گا .
پہلے مرحلے میں آپ کو اپنے لائسنس کے لئے ایک لوکل مواطن پارٹنر درکار ہو گا.جسے آپ اپنا سپانسر ڈیکلئیر کریں گے .اس مرحلے میں آپ کو اپنے کفیل سے تمام معاملات طے کرنے ہوں گے کہ آپ کو اس کی کون کون سی خدمات چاہیے ہوں گی یا آپ صرف اس کا نام استعمال کریں گے. آپ کے اس سے مالی معاملات کیا ہوں گے آیا کہ آپ اسے ماہانہ معاوضہ دیں گے یا سالانہ.اور کتنا معاوضہ دیا جاۓ گا .یاد رہے کہ اپنے سپانسر سے بہتر تعلقات آپ کو آپ کے کاروبار میں بہت مدد دیتے ہیں .
دوسرے مرحلے میں آپ کو کمپنی کا نام رجسٹر کروانا ہوتا ہے ۔جس کے لئے آپ کو اکنامک ڈیپارٹمنٹ سے اپروول چاہیے ہوتی ہے.
تیسرے مرحلے میں آپ اپنی کمپنی کے لئے آفس کا انتظام کرتے ہیں اور اس جگہ کے لینڈ لارڈ سے ایک تحریری معائدہ کر کے اس کی نقل اکنامک ڈیپارٹمنٹ میں جمع کرواتے ہیں.
چوتھے مرحلے میں آپ اپنے اور اپنے کفیل اور پارٹنرز کے درمیان ہونے والے معائدہ کی نقل جمع کراتے ہیں جس میں تحریری طور پر منافع کی تقسیم ملکیت کی پرسنٹیج اور اسی طرح کے دوسرے معاملات کا تذکرہ ہوتا ہے۔پانچویں مرحلے میں آپ کو تمام دستاویزات درست اور ایپروو ہونے کی صورت میں سرکاری فیسوں کی ادائیگی کرنا ہوتی ہے.اور اس کے تقریباً 6 سے 7 ورکنگ ڈیز میں آپ کو لائسنس مل جاتا ہے .
فری زون میں لائسنسنگ کا طریقہ کار اس سے مختلف اور بہت آسان ہے.وہاں آپ کو محض کمپنی کا نام تجویز کر کے بمع چند ضروری دستاویزات جن میں انویسٹر کا پاسپورٹ ، بزنس پلان ، اقساط کی صورت میں گارنٹی چیکس کے لے جانا ہوتا ہے اور اس کے بعد ایک دو اپروول کے بعد فیس جمع کروانے کے بعد فقط چند گھنٹوں میں ہی لائسنس مل سکتا ہے .اور یہ تمام کام ایک ہی چھت تلے ہو جاتے ہیں.
تقریبا ًتمام پہلوؤں کا احاطہ کرنے کے بعد میں یہ ضرور کہنا چاہوں گا کہ کوئی بھی کام شروع کرنے سے پہلے اس جگہ سے متعلق مکمل معلومات ضرور لیں.محض سنی سنائی باتوں اور دوسروں کے تجربات پر کسی بھی کاروبار کا آغاز مت کریں.جہاں تک ممکن ہو سکے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس میں خود جائیں اور ہر مرحلے پر اپنی تسلی کیجئیے.کسی بھی قسم کے معاہدے کو تحریری شکل دیے بغیر آگے مت بڑھیں اور اگر ممکن ہو سکے تو نوٹری پبلک سے انکی تصدیق بھی کروا لیں.
اپنے سرمایے کو مختلف کاروبار میں لگائیے.تمام سرمایہ ایک ہی کاروبار پر لگانا دانش مندی نہیں سمجھا جاتا. آخر میں یہ بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ ہمیشہ یاد رکھیں کہ کاروبار کی کامیابی میں سب سے زیادہ عمل دخل نیک نیّتی کا ہوتا ہے صرف اس پر کاربند رہ کر دیکھیں کہ کاروبار کیسے ترقی کرتا ہے ۔
انشااللہ کوشش کروں گا کہ اگلی کسی تحریر میں یو اے ای میں چند منافع بخش کاروبار اور چلتے ہوئے کاروبار کو نفع بخش بنانے کی چند تجاویز پیش کر سکوں. اگر احباب کو اس کے علاوہ کوئی اور معلومات درکار ہوں تو مجھ سے فیس بک پر رابطہ کر سکتے ہیں ۔

Facebook Comments

راحیل اسلم
گزشتہ کئی سالوں سے یو اے ای میں مقیم ہوں.ہیومن ریسورس کی فیلڈ سے وابستہ ہوں.ادب کا اک ادنیٰ سا طالب علم ہوں اور الله کی خاص رحمت سے نثر اور شعر میں طبع آزمائی کرتا رہتا ہوں..

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 2 تبصرے برائے تحریر ”یو اےا ی،کاروبار کے لیے چند گذارشات

Leave a Reply