سو لفظوں کی کہانی۔بے شرم

آنکھوں پر موٹی سی عینک چڑھائےسمارٹ فون کی اس دنیامیں۔۔
بس میں بیٹھا، کتاب پڑھتا ہواوہ نوجوان کسی اور ہی دنیا کا مسافر معلوم ہو تا تھا۔۔۔
تھپڑ کی زناٹے دار آواز نے مسافروں کو لڑکے کی طرف متوجہ کیا ۔۔۔
جس کا گریبان ایک خوبرو دوشیزہ نے پکڑا ہوا تھا ۔۔
بے شرم چھیڑتے ہو۔۔۔
یہ سننا تھا کہ مسافربھی ہاتھ صاف کرنے لگے ۔۔۔
غیور عوام نے دھکے دے کر باہر نکالا۔۔۔
بس رواں دواں تھی۔ لڑکی پھر اسی انداز سے گھومی ۔۔۔
سیٹ خالی تھی ۔۔۔
اس نے اپنا ڈوپٹہ کھینچا۔۔۔
جو زنگ صاف کرنے والے خار دار برش سے الجھا ہوا تھا۔۔۔

Facebook Comments

مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply