مجھے کرپشن کیس میں بری کیا گیا ،نواز

سابق وزیراعظم  میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے کرپشن کیس میں بری کیا گیا ہے جبکہ عمران خان کی حکومت سے متعلق کچھ  نہیں کہہ سکتا کہ کب تک چلے گی۔ نواز شریف جمعرات کے روز اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے آنے والے اپنی پارٹی کے رہنماؤں اور سیاسی کارکنوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے آمدن سے زائد اثاثوں پر سزا سنائی گئی ہے جس کے بارے میں  مقدمے کے دوران مجھ  سے کوئی سوال ہی نہیں کیا گیا جبکہ جج نے مجھے کرپشن سے بری کر دیا۔ انہوں نے کہا  کہ میں نے فلیٹ 1990 میں آٹھ کروڑ روپے میں خریدے تھے اور اسی سال میری دو کمپنیوں نے 145 کروڑ روپے صرف ٹیکس ادا کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ میری صحت اب ٹھیک ہے، مجھے اسپتال لے جانے پر اصرار کیا گیا تھا لیکن میں اپنی مرضی سے جیل واپس آیا ہوں۔ سابق وزیراعظم نے بتایا  کہ انہیں اڈیالہ جیل میں پہلی رات زمین پر سلایا گیا اور ٹوٹا  باتھ روم  دیا گیا لیکن اب اسی جگہ حنیف عباسی کو رکھا گیا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ اس وقت میرے کمرے میں ایک بیڈ، ایک کرسی اور ایک میز موجود ہے، ایک چھوٹا  ٹی وی دیا گیا ہے جس پر صرف پی ٹی وی ہی آتا ہے اور اخبار بھی دیا جاتا ہے۔ جمعرات کے روز نواز شریف اور مریم نواز سے مسلم لیگ نون کے رہنماؤں خواجہ آصف، احسن اقبال، طلال چوہدری، مریم  اورنگزیب، جنید صفدر اور شریف خاندان کے دیگر افراد نے  ملاقات کی جبکہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز  پمز  کے ڈاکٹرز نے نواز شریف کا طبی معائنہ بھی کیا۔ مسلم لیگ نون کے رہنماؤں دانیال عزیز، طارق فضل چوہدری، صدیق الفاروق، مائزہ حمید، میاں زاہد لطیف، بلیغ الرحمان، پیر صابر شاہ، امیر مقام، راجہ ریاض اور عظمیٰ بخاری کو فہرست میں نام  نہ ہونے کی وجہ سے ملنے نہیں دیا گیا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply