مولانا کا بیان او ر بیوی کے خدشات

آنسو-
رمضان کی بات ہے افطار سے کچھ پہلے بیگم باورچی خانے میں مصروف تھیں اور بچے میرا سر کھانے میں، ذرا سانس لینے کو بڑے بیٹے کو کہا کے جاؤ دیکھ کر آؤ امی (بچے اپنی دادی کو امی کہتے ہیں) کیا کر رہی ہیں،مجبوراً ان کے کمرے میں گیا اور فورا ہی بھاگتا ہوا واپس آیا۔۔۔ پاپا، پاپا۔۔۔ امی روو رہی ہیں ،میں فوراً کمرے کی طرف لپکا کہ خیریت ہے تو دیکھا کہ ٹی وی کافی اونچی آواز میں چل رہا تھا اور مولانا طارق جمیل صاحب کا خطاب اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ چل رہا تھا، اور مولانا بری طرح روو رہے تھے میں نے والدہ سے پوچھا خیریت ہے ایسا کون سا موضوع ہے کہ آپ سن کر روو رہی ہیں۔
انہوں نے آنسو پونچھے اور گویا ہوئیں۔۔۔۔ اتنے لوگ بیٹھے سن رہے ہیں کسی کو کوئی اثر ہی نہیں ہو رہا ۔۔۔بیچارہ اکیلا ہی روو رہا ہے، بس اس کی یہ حالت دیکھ کر مجھ سے برداشت نہ ہوا اور آنسو نکل آئے
———————–
حور-
مولانا طارق جمیل صاحب کا خطاب لگا ہوا تھا کہ بھانجا آیا اور امی سے بولا کہ پاپا آپ کو بلا رہے ہیں ( ہمشیرہ ہمارے ساتھ ہی رہ رہی ہیں آج کل) والدہ بالائی منزل کی جانب چل پڑیں میں نے والدہ سے کہا کہ ٹی وی بند کر دوں تو انہوں نے سیڑھیوں سے ہی کہا ایک تو مولویوں سے تجھے اللہ واسطے کا بیر ہے کیا کہتا ہے لگا رہنے دے تیری بیوی سن لے گی تو کیا ہو جائے گا۔ ۔۔۔
مولانا اس وقت جنت کی حوروں کے بارے میں ایک وضو توڑ قسم کا بیان دے رہے تھے کہ اس حور نے 100 جوڑے کپڑے پہنے ہوں گے پھر بھی بدن کی جلد نظر آئے گی وغیرہ وغیرہ۔ کچھ دیر بعد بیگم نےکچن میں کسی کام سے آواز دی میں فریج سے پودینہ نکال کر ان کو دینے کے بعد باہر آرہا تھا تو گویا ہوئیں ایک بات کہنی تھی،آ پ سے میں نے سوچا عید آنے والی ہے یقیناً خرچے کی ہی بات ہوگی میں نے چڑ کر کہا بولو کیا بات ہے، وہ پکوڑوں کے لیے گرم تیل کی کڑاہی میں تھوڑا سا بیسن ڈال کر بولیں۔۔۔ اس دنیا میں تو میں کسی عورت کو آپ کے پاس کھڑی برداشت نہیں کر سکتی جنت میں اتنی حوروں کے درمیان آپ کو کیسے رہنے دوں گی؟
اور چولہے کی آنچ تیز کر کے تیل گرم کرنے لگ گئیں۔ میرا سانس جیسے رک سا گیاہو، ایک رنگ آئے ایک رنگ جائے، ایک لفظ منہ سے نہ نکل پایا کہ اگر ہاں کروں تو مروں نہ کروں تو کدھر جاؤں، اور دل سے آواز نکل رہی تھی ۔۔۔۔ مولوی مروا دتا اے ظالما ۔ وہ تو مہربانی ہو ایک دوست کی اس نے اس موضوع پر غامدی صاحب کا ایک ویڈیو کلپ بھیجا تھا، فوراً وہ دکھا کر جان بچائی اور کمرے میں جا کر ٹی وی بند کر دیا۔۔۔۔

Facebook Comments

حسام دُرانی
A Frozen Flame

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 0 تبصرے برائے تحریر ”مولانا کا بیان او ر بیوی کے خدشات

Leave a Reply