واحد قومی لیڈر۔۔۔ انعام رانا

 

محترمہ بے نظیر کی زندگی میں ان کی سیاست، ان پہ لگے الزامات کی وجہ سے کبھی بھی پیپلز پارٹی نے مجھے اٹریکٹ نہیں کیا۔ مگر ان کی شہادت کے ساتھ ہی مجھے احساس ہوا کہ ہماری واحد قومی لیڈر اب نہیں رہی۔ “چاروں صوبوں کی زنجیر، بے نظیر” واقعی بہت استعاراتی ہی نہیں بلکہ حقیقی بات تھی۔ ان کی ذات میں وہ واحد لیڈر تھی جس سے پاکستان کی ہر قومیت،مذہب اور مسلک کے لوگ جڑے ہوے تھے۔ بلاول شاید ایک دہائی تک وہی درجہ حاصل کر پائیں کہ اٹھان اچھی ہے مگر ابھی تو وہ زرداری ساب کا بویا ہی کاٹیں گے۔

افسوس محترم نواز شریف ایک قومی لیڈر بننے میں بری طرح ناکام رہے۔ ایک تو انکا اقتدار ہمیشہ فوجی جنتا کی حمایت اور پنجاب کے حلقوں میں الیکٹیبلز کا محتاج رہا، نتیجہ کہ جیسے ہی یہ دو حمایت سے ہٹے، میاں ساب رُل گئے۔ دوسرا انھوں نے کبھی قومی لیڈر کیا مکمل پنجاب کا لیڈر بننے کی کوشش بھی نہیں کی۔ اپ انکو “جی ٹی روڈ کا لیڈر” کہہ سکتے ہیں، یقین نا آئے تو خود انکے تینوں ادوار میں انکی وزارتوں کا پورٹ فولیو دیکھ لیجئیے۔ کشمیری یا جی ٹی روڈ والے ہی ملیں گے اور خال کوئی اور اگر اسکے کھانے پینے کے شوق کشمیری ہوں تو۔ چنانچہ انکے ساتھ اقتدار کے کھیت کی چڑیاں ہی ملتی تھیں جو بچا کچھا چگ کر میاں دے نعرے وجن گے کا الحمدیہ نعرہ مارتے اور اقتدار سے ہٹتے ہی اڑ جاتے۔ باقی رہے شہباز کہ اب ن لیگ کے اقتدار کا مطلب شہباز ہی ہیں، تو وہ تو ابھی تک سرائیکی وسیب کا لیڈر بھی نہیں بن پائے۔

اس وقت پاکستان میں فقط عمران خان ہی ایک ایسا لیڈر ہے جس کو ہر قومیت، ہر صوبے، ہر مذہب، ہر مسلک، ہر طبقے میں حمایت حاصل ہے۔ پاکستانی معاشرہ اس وقت بری طرح تقسیم کا شکار ہے جو روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔ عمران ہی وہ لیڈر ہے جو پاکستان کو اسکے نازک ترین دور میں تعصبات سے بچا کر ایک رکھ سکتا ہے۔ عمران کی کرکٹ بھی پاکستانیوں کو تعصبات سے بالا کرتی تھی، عمران کی سماجی خدمت نے بھی یہ ہی کام کیا اور اب عمران کی سیاست بھی یہ ہی کام کر رہی ہے۔ سو اس وقت عمران ہی وہ واحد لیڈر ہے جس سے ہر قوم، ہر مذہب، ہر صوبے، ہر مسلک اور ہر طبقے کے لوگ جڑے ہیں۔ عمران ہی اس وقت وہ پُل ہے جو انکو آپس میں جوڑ سکتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

کل ہم ووٹ وقت اپنے وزیراعظم کو چننے کے لئیے ہی نہیں دیں گے، بلکہ یہ سوچ کر بھی دیں گے کہ مغرب کے اعلی حلقوں میں اس وقت پاکستان کے شام بننے کی جو باتیں ہو رہی ہیں، انکے توڑ کیلئیے ہم نے ایک ایسا لیڈر چننا ہے جو بہادر بھی ہو، ڈٹ جانا جانتا ہو اور جو گروہوں میں بٹّے اس پاکستانی ہجوم کو مشکل وقت میں ہر تعصب سے پاک ایک مضبوط قوم بنا سکے۔
کل اپنا ووٹ عمران کو دیجئیے، ایک پاکستان کو دیجئیے۔

Facebook Comments

انعام رانا
انعام رانا کو خواب دیکھنے کی عادت اور مکالمہ انعام کے خواب کی تعبیر ہے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply