اسرائیل اور حماس جنگ بندی پر رضامند

مصر اور اقوام متحدہ کی مداخلت پر حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی از سر نو تجدید ہو گئی ہے ۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی کی تجدید کی گئی ہے۔ قبل ازیں اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز سرحد کی جانب مارچ کرنے والے فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ کر کے 4 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا اور غزہ کے 60 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا تھا۔

حماس کے ترجمان فواز برہوم نے میڈیا کو بتایا کہ حماس تنظیم نے مصر اور اقوام متحدہ کی معاونت سے فائربندی پر اتفاق کیا گیا ہے اور امید ہے کہ اسرائیل اس بار سیز فائر کا احترام کرتے ہوئے پیش قدمی سے باز رہے گا جب کہ اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سرحد کی جانب حملوں کو روک دیا گیا ہے تاہم سیاسی امور پر گفتگو ہمارا میدان نہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کا دعوی ہے کہ غزہ کی صورت حال پُر سکون ہے جس کا کریڈٹ طرفین کے مزاکرات اور سیز فائر کے لیے رضا مندی کو جاتا ہے۔ امید ہے فلسطین کے شہریوں کو پر امن فضاء میسر ہو گئی اور جنگ زدہ علاقے کے مکینوں کو کچھ ریلیف ملے گا۔

Advertisements
julia rana solicitors

واضح رہے اس سے قبل 15 جولائی 2018 اور 30 مئی 2018 کو بھی حماس اور اسرائیل نے سیز فائر کا اعلان کیا تھا تاہم یہ اعلانات تک ہی محدود رہا تھا اور اسرائیلی فوج نے اپنی کارروائیاں جاری رکھی تھیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply