پاکستان کی جیت اور ہمرا مجوعی رویہ

آسٹریلیا کرکٹ کا ہر بڑا ٹائٹل جیتا ہے. دنیائے کرکٹ پر سالہا سال راج کیا ہے. دنیا کا بہترین کرکٹ انفراسٹرکچر انکے ہاں موجود ہے. لگا تار تین ورلڈ کپ ٹائٹل جیتا ہے. لیکن کبھی انکی عوام نے اس قسم کی بهونگی سیلیبریشن نہیں کی. ہم پورے ۸ سال بعد کوئی میگا ایونٹ جیتے ہیں لیکن پیر زمین پر نہیں ٹک رہے. سیلیبریشن میں کوئی حرج نہیں، لیکن ہم بد تمیزی اور گالم گلوچ پر اتر آئے ہیں. هہارا میڈیا اور ہندوستانی میڈیا انتہائی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کر رہا ہے. اور تو اور ہم نے میچ جیت کر کچھ معصوم جانیں بهی ضائع کردیں ہیں. ٹرولنگ کی ایک علاقائی جنگ کا سلسلہ سوشل اور الیکٹرانک میڈیا پر چل پڑا ہے۔
اسلامی تاریخ کو اپنا ورثہ سمجهنے والے اگر تهوڑی تاریخ کی ورق گردانی کریں تو معلوم ہوگا کہ عظیم سے عظیم سپہ سالار بڑے سے بڑا معرکہ جیت کر کیسے عجز و انکساری کا نمونہ بن جاتے اور ربِّ کائنات کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہوکر گڑ گڑاتے اور اعتراف کرتے کہ مولا !ہم تو اس قابل نہ تهے، یہ تو بس تمهارا کرم ہے. آج کرکٹ کے میدان میں جیت کر ہمارا ہاضمہ اس قدر خراب ہو گیا ہے کہ جو منہ میں آ رہا ہے ، اسے دوسروں پر تهوک رہے ہیں. بخدا یہ رویہ دیکهہ کر یہی خیال دل میں آتا ہے کہ ہم واقعی کسی قسم کی فتح کے مستحق نہیں ہے۔شکر ادا کرو اس پروردگار کا ! کہ اس نے ہم جیسی بے رحم اور بے حس قوم سے بهی ابهی تک منہ نہیں موڑا۔
مقامِ شکر ہو، تو بندہ مومن سینہ زوری پر نہیں اترتا، عجز کا مجسمہ بن جاتا ہے. الله ہمیں قومی شعور عطا کرے۔

Facebook Comments

شہزاد خان
میں ایگ جیتا جاگتا انسان ہوں، ایک گنہگار مسلمان اور اس عظیم ہستی کا ادنا سا بندہ ہوں، بحیثیتِ شہری پاکستانی ہوں: اسکے علاوہ میری کوئی نسلی، گروہی، لسانی شناخت قابلِ ذکر و بیان و افتخار نہیں.

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 0 تبصرے برائے تحریر ”پاکستان کی جیت اور ہمرا مجوعی رویہ

Leave a Reply