جرمنی اور مصر کے ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے یہاں پائے جانے والے سب سے بڑے اہرام کے قریب سے ایک ایسا ڈھائی ہزار سال پرانا کارخانہ دریافت کیا ، جہاں ممیاں تیار ہوتی تھیں۔ یونیسکو اس علاقے کو پہلے ہی عالمی ثقافتی ورثہ قرار دے چکا ہے۔ اس علاقے کو میمفس کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ یہ کارخانہ اچانک ہی دریافت ہوا ، تاہم ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم کے سربراہ نے کہا کہ یہ بہت بڑی دریافت ہے جسے اطلاعات کے حوالے سے سونے کی کان کہا جاسکتا ہے۔ کارخانے سے 4برتن، بڑے بڑے تسلے، پیالے، نقاب ، خشک کئے گئے جسمانی اعضا، موم جامہ کے طور پر استعمال ہونے والی چیزیں اور بہت سی دوسری کارآمد اشیا بھی ملی ہیں۔ ماہرین آثار قدیمہ نے کہا کہ وہ قاہرہ کے جنوب میں واقع اس علاقے میں جسے زمانہ قدیم میں نیکرو پولس کہا جاتا تھا کسی اور چیز کی تلاش میں نکلے تھے مگر یہ بیش بہا خزانہ کارخانے کی شکل میں دریافت ہوگیا۔ ماہرین نے کہا کہ اس کارخانے کے قریب ہی میمفس کا سکارا علاقہ بھی شامل ہے جسے قبرستان کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں