ایسا کہاں سے لائیں کہ تجھ سا کہیں جسے۔۔۔۔۔۔حسنین چوہدری

عمران حیدر سے پہلی بار بات 2017  میں ہوئی، پھر میرا اکاونٹ ڈیلیٹ ہو گیا تو طویل عرصے تک رابطہ نہ ہو سکا،جب دوبارہ آیا تو ایک دن کسی پوسٹ پہ عمران حیدر کا کمنٹ دیکھا، میں نے اسے ناراضگی سے کہا” عمران ! مجھے بھول گئے ہو کیا ؟

”  عمران کا جواب آیا کہ سر آپ کو کیسے بھول سکتا ہوں ۔۔۔اور فوراً  مجھے دوبارہ ایڈ کر لیا، جب میں فیسبک سے غائب ہوا تو بعض دوست مجھے بھول گئے  اور دوبارہ آنے پہ میری ریکویسٹس   پینڈنگ میں پڑی رہ گئیں،عدنان نذر ان میں سے ایک ہیں، میں نے عمران سے کہا کہ عدنان نے ہمیں پہچاننا چھوڑ دیا ہے،دوبارہ دوستی کرواؤ نا  اور عمران حیدر نے فوراً  دوستی کروا دی۔

اتنا خلوص ، اتنی محبت ، اب مجھے کوئی سر کہنے والا نہیں رہا۔ جس دن عمران نے ریحام خان کے حوالے سے فیسبک چھوڑنے کا کہا ،میں نے سکرین شاٹ لے لیا  اور وہ سچ مچ کتاب آتے ہی فیسبک چھوڑ گیا۔ مجھے شرمندگی ہوئی اور میں نے اسے پہلی بار فون کیا۔ عمران حیدر نے مجھے پہچانا اور پھر وہی سر، سر کی گردان شروع کر دی۔اسے سمجھایا کہ میں تم سے بہت چھوٹا ہوں، تم بہت اچھے لکھاری ہو۔ مجھے شرمندہ نہ کیا کرو۔۔۔۔

جب اسے منا چکا تو اس نے کہا کہ آپ سے ملنے کا دل کر رہا ہے لاہور آئیں کبھی۔۔۔ میں نے مذاق میں کہا ” نہیں یار ، مجھے دیکھ کر تمہارا دل خراب ہو جائے گا،میں نے نہیں آنا ”  عمران کا ایک قہقہہ بلند ہوا۔۔۔ وہ قہقہہ شام سے میرے کانوں میں ہتھوڑوں کی طرح لگ رہا ہے۔

اگر میں ہوش میں ہوتا تو ضرور لکھتا تمام واقعات۔۔۔ آج سے کئی سو سال پہلے المتنبی نے خولہ کی وفات پہ مرثیہ لکھا تھا۔۔اس کا ایک شعر مجھے یاد آرہا ہے۔۔شاید عمران کے لیے   ہی لکھ گیا تھا۔۔۔۔جس میں خولہ کی سخاوت ، رحمدلی اور محبت کا ذکر کیا گیا ۔۔۔

” غدرت یا موت کم اننیت من عدد بمن اصبت وکم اسکت من لجب ” اے موت ! تونے دھوکے اور فریب سے کام لیا ہے ،تو ایک شخص کی جان لینے آگئی تھی۔۔لیکن تو نے سیکڑوں لوگوں کی جان لی ہے”۔۔ متوفی ایک شخص کی نہیں ہزاروں لوگوں کی زندگی جیتا تھا!

Advertisements
julia rana solicitors

ایسا کہاں سے لائیں کہ تجھ سا کہیں جسے!

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply