پاکستان کو بلیک لسٹ سے نکالنے کی حکمت عملی تیار

نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ نگران حکومت نے پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ سے نکالنے کے لئے کئی پالیسی اقدامات کئے ہیں جس کے مثبت نتائج آئے ہیں اور ایف اے ٹی ایف کے ممبران کو پاکستان کا موقف سمجھنے میں مدد ملی ہے۔  ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شیری رحمان کے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2008  سے 2012  کے دوران بھی پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی فہرست میں رہا ہے۔ حال ہی میں عالمی سیاست کے تناظر میں برطانیہ، فرانس، جرمنی اور امریکہ نے پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں شامل کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی مختلف وجوہات ہیں تاہم موجودہ نگران حکومت نے ان مسائل کے حل کے لئے جامع حکمت عملی اختیار کی ہے۔ ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ سے پاکستان کا نام نکالنے کے لئے 49 پالیسی اقدامات کئے ہیں جبکہ 27 پر کام کیا جا رہا ہے۔ ہم نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ٟایف اے ٹی ایفٞ کے ممبران سے مختلف سطحوں پر مذاکرات کئے ہیں اور مختلف اقدامات پر عمل درآمد کے لئے اوقات کار میں رعایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply