نفسیات سے متعلق کی گئی ایک جدید تحقیق کے مطابق زندگی میں آپ جو کچھ بھی حاصل کرتے ہیں اس کا 95 فیصد انحصار آپ کی عادات پر ہوتا ہے، آپ کامیاب انسان کی طرح ایک شاندار زندگی کا لطف اٹھا رہے ہیں تو یہ آپکی اچھی عادات کی وجہ سے ہی ہے اور اگر ایک ناکام اوربد تر زندگی کا حصہ ہیں تو بھی ان عادات کی بدولت ہیں۔
’’عادت یا تو خدمت گار ہوتی ہیں یا بدترین آقا‘‘
اچھی عادات اپنانا مشکل ہے مگر اچھی عادات کے ساتھ زندگی گزارنا بہت آسان ہے حقیقت میں جو کچھ بھی آپ کی زندگی میں موجود یا موجود نہیں ہے وہ کسی نہ کسی عادت کی وجہ سے ہے زندگی کے تمام شعبوں میں ہمارے کردار کی بنیاد ہمارے تمام تجربات ہیں جو بچپن سے شروع ہوتے ہیں ہماری تقریبا پچانوے فیصد حرکات و کردار خود کار اور غیر شعوری ہوتے ہیں اگر آپ ایک کامیاب اور خوشگوار زندگی کو انجوائے کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی کچھ عادات کو ترک اور کچھ عادات کو اپنی زندگی میں شامل کرنا ہوگا۔ مثلا دیر تک سوتے رہنا، کام میں بہت لیت ولعل کرنا، جلد فیصلہ نہ کرنا، غیرمستقل مزاج ہونا وغیرہ وغیرہ۔ کامیابی حاصل کرنے کے لیے آپ کو ان عادات سے چھٹکارا حاصل کرنا پڑے گا۔ ذیل میں کچھ ایسی عادات کا ذکرکیا جاتا ہے جن کو اپنا کار آپ آسانی سے کامیاب ہو سکتے ہیں۔
ایمان داری
مشہور محقق ڈاکٹر تھامسلے نے کامیابی کی وجوہات میں ایمان داری کو سرفہرست رکھا ہے ایک تحقیق کے مطابق 98 فیصد بزنس مین ایمان دار ہوتے ہیں ایمانداری کا مطلب یہ ہے کہ آپ کبھی اپنے حصے سے زیادہ نہ لیں اور کبھی ایسی چیز کو قبول نہ کریں جس پر آپ نے محنت نہ کی ہو۔
عاجزی
مغرور انسان اللہ تعالیٰ کو سخت ناپسند ہے۔ زندگی میں کامیابی کے لئے اپنے اندر منکسر المزاجی کی خوبی پیدا کریں، اگر ہم غرور اور تکبر کا شکار ہو جائیں گے تو پھر اپنے آپ کو حقیقت سے زیادہ قابل سمجھنے لگ جائیں گے جس کے نتیجے میں آپ کی ترقی اور شخصی بہتری کے امکانات کم ہوتے جائیں گے۔
صبر
کسی بھی چیز کو حاصل کرنے کے لئے ایک وقت اور صبر کی ضرورت ہوتی ہے جب ہم صبر کرتے ہیں تو چیزیں تیزی سے ہماری طرف آتی ہیں، بہت سے کاروباری لوگ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بعض اوقات بہترین چیزیں صرف انتظار اور صبر کے ذریعے ہی حاصل ہوتی ہیں صبر کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر پرامید ہو کر انتظار کرتے رہے انتظار با مقصد ہونا چاہیے آپ اپنی محنت جاری رکھیں اور محنت کا اجر اللہ تعالی پر چھوڑ دیں۔
دینے والے بنیں
اللہ تعالی کو اپنی راہ میں دینا بہت پسند ہے جس چیز سے خدا تعالیٰ نے آپ کو نواز رکھا ہے اس میں سے دوسرے ضرورت مندوں کو بھی شریک کریں۔ اس سے مراد صرف مالی فائدہ یا پیسہ دینا ہی نہیں بلکہ ہراس چیز میں ضرورت مند افراد کو شامل کریں جس سے ان کی مدد ہوسکے مثلا اپنی مہارت میں، اپنا وقت دیکر، اپنے حسن سلوک سے، مسکراہٹ دیکر، کسی کی بات غور سے سن کر، یا پھر اپنے آئیڈیے میں کسی کو شریک کرکے۔
ذمہ داری
کامیاب لوگ اپنے ہر عمل اور اپنے حالات کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں جبکہ ناکام لوگ اپنے تمام مسائل اور ناکامیوں کی ذمہ داری دوسروں پر ڈال دیتے ہیں ناکام لوگ ذمہ داری قبول کرنے سے ہمیشہ خوف زدہ رہتے ہیں جب ہم دوسرے لوگوں کو اپنی ناکامی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں تو اس کا مطلب دراصل یہ ہوتا ہے کے دوسرے لوگ ہماری تقدیر کے مالک ہیں ہم بے جان کھلونے ہیں اور دوسروں کے ہاتھوں کھیل رہے ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں