تیرہ جولائی انیس سواکتیس کو کشمیر کی ڈوگرہ حکومت نے سری نگر میں فائرنگ کرکے بائیس مظلوم کشمیری مسلمانوں کو شہید کردیا تھا، یہ مظلوم کشمیری سری نگر کی جیل کے باہر جمع تھے۔ جہاں قید کشمیری قوم کے مرد مجاہد عبدالقدیر خان کو مقدمے کی سماعت کے لیےعدالت لے جانا تھا۔
اس کے بعد دوسرا مرد مجاہد اذان کے لیے کھڑا ہوا، اسے بھی گولی مار کر شہید کردیا گیا، پھر تیسرا، چوتھا اور کرتے کرتے بائیس بے گناہ مسلمانوں کو مہاراجہ کے سپاہیوں نے شہید کر دیا اور بے شمار مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا۔
اس سفاکانہ واقعہ نے کشمیریوں کے دلوں میں حریت پسندی کے جذبے کو جنم دے دیا، قیامِ پاکستان کے بعد بھارت نے کشمیر کے ایک بڑے حصے پر جبراََ قبضہ کرکے معاہدوں اور دستاویزات کی دھجیاں اڑا دیں اور کشمیر کی عوام کو ظلم و ستم کے شعلوں میں دھکیل دیا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں