سو لفظوں کی کہانی ۔ پھیری والا

میں حسب معمول اپنے کلینک میں بیٹھا ہوا تھا۔
ایک موٹر سائیکل آکر رکی۔۔
صاحب میں یہاں اپنی موٹر سیکل کھڑی کردوں۔۔؟
(پنجاب کے دیہات میں معمول ہے سامان بیچنے والے اپنی موٹر سائیکلیں ایک جگہ کھڑی کرکے گاؤں میں پھیری لگاتے ہیں )
کیوں تم کہاں جاؤ گے۔؟ میں نے پوچھا۔
میں گاؤں میں پھیری لگانے جاؤں گا ۔۔۔
پھیری ؟
ہاں صاحب ۔۔۔
لیکن تمھارے پاس بیچنے والا تو کوئی سامان نہیں۔۔۔
سامان ؟ کیسا سامان صاحب؟۔۔ وہ حیران ہوا۔۔۔
ارے تم پھیری نہیں لگاؤ گے؟ میں نے پوچھا۔۔۔
آپ سمجھے نہیں صاحب۔ دراصل میں خیرات مانگنے کے لیے پھیری لگانے جاؤں گا۔۔۔!

Facebook Comments

مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply