حسین نواز کی تصویر کے پیچھے کون ہے ؟؟

اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ان تمام لوگوں میں ، جنہوں نے پھانسی کی کوٹھڑی کے باہر والے کمرے سے صولت مرزا کو ٹیلیویژن اسکرین پر بولتے دیکھا ہو اوران لوگوں میں بھی کہ جنہوں نے ڈاکٹر عاصم کی تفتیشی کمرے والی فوٹیج دیکھ رکھی ہو ، ایسے افراد بھی یقیناً موجود رہے ہوں گے جو کسی نہ کسی طور کسی ذہنی عارضے یا دماغی کمزوری کا شکار ہونے کے سبب سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے محروم رہے ہوں گے ۔
ایسے افراد کو ایک طرف رکھ دینے کے باوجود صحیح الدماغ افراد (یعنی جو بظاہر صحیح الدماغ نظر آتے ہیں) کی بہت بڑی تعداد بھی یقیناً بچتی ہو گی ۔ لیکن اس کے باوجود ان ظاہری صحیح الدماغوں کی بڑی تعداد کا ہر دوسرا شخص یہ پوچھتا نظر آ رہا ہے کہ آخر حسین نواز کی جے ٹی آئی مارکہ تصویر کس نے جاری کی ۔ ارے بھائی عقل کا در کھٹکھٹاؤ اور جب وہ کواڑ کھول کر باہر تاکے تو اس سے پوچھو کہ صولت مرزا اور ڈاکٹر عاصم کی فوٹیج کس نے میڈیا کو جاری کی تھیں ۔ جو جواب آئے تو پس جان لو کہ تمہیں اس سوال کا جواب بھی مل گیا کہ میاں حسین نواز سلمہٗ کی تصویر کس نے جاری کی ۔
یہاں کے بادشاہ گر اداروں میں جو کم ظرف احمق بیٹھے ہیں یہ انہی کی کچرا کنڈی نما ذہنیت کا قصور ہے کہ وہ جسے ناپسند کرلیتے ہیں اسے یونہی اپنے تئیں ذلیل کرنے کی کاوش کرتے ہیں ۔ ان کے ننھے سے بدفطرت گھمنڈی ذہن کی پرواز بس اتنی ہی ہے جو کسی وڈیرے کے ٹکڑوں پر پلنے والے چیلے چانٹوں کی ہوتی ہے جو اپنے مالک کے اشارے پر مخالفین کے منہ پر سیاہی مل کر گلیوں میں گھماتے ہیں ۔ لیکن ان احمقوں کو کوئی یہ بتانے کی جرات بھی نہیں کرتا کہ شہری معاشروں میں اس طرح قانون کے سامنے مؤدب بیٹھے جب کسی کو دیکھا جاتا ہے تو اس کی تضحیک نہیں ہوتی بلکہ اس کی عزت و قدر و منزلت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

Facebook Comments

فاروق احمد
کالم نگار ، پبلشر ، صنعتکار

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply