صادقِ آلِ اطہار ۔۔۔۔خطیب احمد

صادقِ آلِ اطہار وہ ستارہ نہیں، بلکہ وہ سورج ہے، جب تم سمجھو گے کہ وہ غروب ہو رہا ہے، عین اُسی وقت کسی اور اُفق پر طلوع ہو رہا ہوگا۔ دنیا کی ساری روشنیاں اسی کے عِلم سے ہیں، اور اس نے اپنے علم سے دنیا کو روشن کر دیا ہے۔ وہ روشنی اور زندگی کا استعارہ ہے، اس نے نوع بشر کے لئے ایک نئی اُمید کی کرن جگائی ہے۔ یہ فرزندِ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چھٹے جانشین امام جعفر صادق علیہ السلام ہیں۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام علوم دینی اور عُلوم عصری کے بیک وقت حامل، مروج، بانی اور منبع و مرکز تھے۔ آپ ؑ کے وضع کئے ہوئے قواعد اور اصول آج بھی تمام مسالک اور مکاتب فکر کے لیے رہنماء کی حیثیت رکھتے ہیں۔ کیونکہ آپ کے عُلوم سے کسی خاص مکتب ، مسلک ، گروہ یا طبقے نے نہیں بلکہ ہر علِم دوست اور شعور کے حامل اِنسان نے استفادہ کیا ہے۔ آپ سلسلہ امامت کے چھٹے تاجدار ہیں۔ آپ نے اپنے والد گرامی قدر حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے براہ راست حُصول علِم اور کسب فیض کیا اور اپنے جد امجد امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام اور پیغمبر گرامی قدرصلی اللہ علیہ والہ وسلم کے عطا کردہ عُلوم سے آگاہی و آشنائی حاصل کی، یہی وجہ ہے کہ آپ نے اپنے دور میں عِلم کا دعوی کرنے والے ہر شخص کو لاجواب کیا اور اسلام کے حوالے سے پھیلائی گئی تمام غلط فہمیوں کو اپنے عِلم کی بنیاد پر دور کیا۔

حضرت امام جعفر صادق ؑ کے عِلم و فضل اور کمال و مرتبے کی اور کیا دلیل ہو سکتی ہے کہ آپ نے عُلوم قرآنی، حدیث رسول ؐ، فرامین آئمہ علیہ سلام اور سِیرت سے اِستفادہ کرکے مسلمانوں کو ابدی اور دائمی رہنمائی اور نجات حاصل کرنے کے لیے ایک ایسی فِقہ ترتیب فرمائی جس میں صرف مسلمان نہیں، بلکہ پوری اِنسانیت کی فلاح و بہبود مضمر ہے۔ اِس کے علاوہ آپ نے عَصری عُلوم کا جو بے بہا خزانہ صاحبان فِکر و نظر کے اِستفادہ کے لیے چھوڑا وہ آج بھی بِلا تفریق مذہب ہر اِنسان کو رہنمائی فراہم کر رہا ہے۔ آپ ؑ کے شاگردوں میں حضرت امام ابو حنیفہ ، امامُ الکیمیاء جابر بن حیان جیسے لوگ شامل تھے۔ جنہوں نے اپنے اپنے ادوار میں اپنے شعبے کے حوالے سے عوام کی رہنمائی کی، دور حاضر کی سائنسی تحقیقات اور عصری عُلوم کا ارتقاء امام جعفر صادق ؑ کے مرہون منت ہے۔ جبکہ عام ٹیکنالوجی سے لے کر ایٹمی ٹیکنالوجی تک تمام کی بنیاد حضرت امام جعفر صادق کے دئیے ہوئے عِلمی ترکے سے ملتی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

فقہ جعفریہ کے پیروکار اِس لحاظ سے خوش بخت و خوش نصیب ہیں کہ اِنہیں ایسے امام سے تمسک حاصل ہوا ہے کہ جو نہ صرف اِنہیں روحانی، دینی، اسلامی ، فقہی، اور شرعی رہنمائی عطا کرتا ہے بلکہ اِنہیں عصری عُلوم ،کیمیا ، طبیعیات، ریاضی ، فلسفہ ، موجدات، تخلیقات ، لسانیات، اور اِن جیسے متعدد عُلوم اور میدانوں میں ہدایت فرماتا ہے اور اِنہیں اِن عُلوم سے اِستفادہ کی  بنیاد فراہم کرتا ہے۔ اگر دور حاضر کے مسلمان بالخصوص عِلم و اسلام سے عقیدت اور ترقی و ٹیکنالوجی سے محبت رکھنے والے انسان حضرت امام جعفر صادق ؑ کے عُلوم ، کردار ، سِیرت اور اصولوں کا مطالعہ کریں، اِن پر عمل کرنے کی کوشش کریں اور اِن سے مخلصانہ اِستفادہ کریں، تو ایک بار پھر دُنیا میں عِلم کا غلبہ ہوگا اور جہالت کا خاتمہ ہوگا جس سے انسانیت کو درپیش تمام مسائل حل ہوں۔ 

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply