سرمایہ دارانہ نظام کی چالاکی او رحل

جب سرمایہ دار کو محسوس ہوتا ہے کہ معاشرے کا عام آدمی ا ن کی حرکات کے خلاف اٹھنے کی ہمت کر رہا ہے یا ایسا سوچ رہا ہے تب سرمایہ دار اپنی صف کے لوگوں کے ساتھ مل کر ایک دلالی ٹیم تیار کرتے ہیں. یہ دلال پھر ایک دم سے عام لوگوں کے تحفظ، حقوق کے لئے آواز بلند کرنا شروع کر دیتے ہیں. چہار سو سے انقلاب انقلاب کی آوزیں آنے لگتی ہیں ، کرپٹ لوگوں کے احتساب کے لئے یہ اٹھتی آوازوں پر عام اور بے شعور عوام اپنا مسیحا سمجھ کر لبیک کہہ اٹھتی ہے ، اور یہ سرمایہ داروں کی دلالی ٹیم ان مایوسی کے مارے لوگوں کے اندر بھڑک رہی چنگاری کو غلط سمت دے کہ اپنے کچھ بہتر سسٹم کو مزید کمزور کر دیتی ہے. اس لئے اگر مضبوط سسٹم کے خلاف جہاد کرنا ہے تو نئے سسٹم کے لئے لوگوں کی ارتقائی بنیادوں پہ تربیت کی ضرورت ہے کیونکہ آج تک انقلاب کی بنیادوں پہ بننے والے یہ سسٹم زیادہ عرصہ نہیں چل پائے ہیں .انقلاب ایک ٹیم لاتی ہے جبکہ مکمل نئے سسٹم کو حاوی ہونے کے لئے ٹیم کے ساتھ عوام بھی بہترین،باشعور اور تربیت یافتہ ہوتی ہے جو لیڈر شپ پر یقین رکھتی ہے.

Advertisements
julia rana solicitors

ہم اگر سکول، مسجد، گھر اور رشتوں کو اس سامراجی نظام سے بچا نے میں کامیاب ہو جائیں تو شاید لوہے کا چنا ثابت ہوں ،اس کے لئے اساتذہ کو طالبعلموں کو سنجیدگی سے پڑھانا ہوگا،کاروباری نقطہ نظر سے نہیں ۔۔ مذہبی لوگوں کے تحفظات دور کیے جائیں، بہترین دماغ تحقیق و تجربہ پر اپنا وقت صرف کریں ۔منبر پر بیٹھا شخص علم کی حرمت سے آگاہ ہو ۔۔۔والدین کو بچوں کی تربیت سے متعلق تربیتی کورسز کروائے جائیں اور ایسی ٹیمیں بھی تشکیل دی جائیں جو گھر گھر جاکر والدین کی رہنمائی کریں ،انہیں گھر ،اولاد،معاشرے کی ذمہ داریوں سے آگاہ کریں ۔کمیونٹی سینٹر میں لیکچرز کا اہتمام ہو. سامراجی سسٹم کو بدلنے میں معاشرے کے سب سے با اثر افراد کا تعاون درکار ہوگا جن میں والدین،اساتذہ،اور مذہبی پیشوا شامل ہیں ۔آئیں اور اپنا حصہ ڈالیں،عمدہ اخلاق اپنائیں تاکہ بہترین معاشرہ تشکیل پا سکے!

Facebook Comments

رانا مدثر علی
میں مدثر علی ایک phd سکالر ہوں.

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply