نیند میں کمی میگرین کا باعث

میگرین شدید قسم کے اس سر درد کو کہا جاتا ہے جو سر کے آدھے حصے میں ہوتا ہے، میگرین کا درد جہاں مریض کو ہلکان کر کے رکھ دیتا ہے وہیں میگرین کے ساتھ متلی، چکر اور مروڑ کی کیفیات بھی سامنے آتی ہے، جس سے مریض دہری مصیبت کا شکار ہو جاتا ہے ۔ طب میں اس بیماری کا علاج تاحال دریافت نہیں ہوسکا ، تاہم کچھ احتیاطیں اپنا کر میگرین پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ماہرین طب کے مطابق روز مرہ کی سات عادات سے چھٹکارا حاصل کرکے میگرین پر قابو ممکن ہے ، یہ وہ عادات ہیں جن کی وجہ سے میگرین کے دورے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ، جبکہ ان سے میگرین میں ہونے والے درد میں شدید اضافہ ہوجاتا ہے، تاہم اگر مریض ان سات عادات سے خود کو بچالے تو میگرین کے دورے کو موخر کر سکتا ہے اور اگر میگرین کا درد شروع بھی ہوجائے تو اس کی شدت میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔  نمک فشار خون میں اضافے کا باعث ہوتا ہے اور کئی تحقیق سے بھی یہ ثابت ہوچکا ہے کہ نمک کے زیادہ استعمال سے میگرین کے درد میں بھی اضافہ ہوتا ہے، اس لئے میگرین کے مریضوں کو چاہئے کہ اپنے روز مرہ کے کھانوں میں نمک کا استعمال کم کر دیں۔ پنیر میں موجود ٹائرامن میگرین کی شدت میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں چنانچہ میگرین کے مریضوں کو پنیر کے باقاعدگی استعمال سے رک جانا چاہئے اور باسی پنیر تو بالکل نہیں کھانا چاہئے ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ مصنوعی مٹھاس میگرین کا سبب بن سکتی ہیں، کیونکہ مصنوعی مٹھاس میں شامل اجزا سیروٹونن کے لیول میں کمی کا باعث ہوتے ہیں جو میگرین کی شدت میں اضافہ کر دیتے ہیں۔ میگرین کے درد میں کمی لانے کے لئے پرسکون اور مکمل نیند لینا نہایت ضروری ہے جو مریض پوری نیند نہیں لیتے ان میں میگرین کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ اسی طرح طیارے میں بیٹھی ہوئی حالت میں نیند لینے اور ٹائم زون کے فرق سے بھی میگرین میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ موسمی تغیر کے انسانی جسم پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور میگرین کے مریضوں میں موسم کی تبدیلی کافی تکلیف دہ ثابت ہوسکتی ہے۔  میگرین کا تعلق دماغ، معدے اور آنتوں کی کارکردگی سے بھی ہوتا ہے۔ خالی معدہ میگرین کی شدت میں اضافہ کرتا ہے بالخصوص جب معمول سے ہٹ کر دن میں کسی ایک وقت کا کھانا چھوڑ دیا جائے تو میگرین کے درد میں شدت پیدا ہوسکتی ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply