فردوس عاشق اور نون غنیت

ایک صاحب کی جانب سے عمران خان پر تنقید ہو رہی تھی کہ انہوں نے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو تحریک انصاف میں کیوں لیا؟
میں نے عرض کیا کہ پاکستانی سیاست نظریات اور اصولوں کا قبرستان ہے۔ جماعتیں بدلنا فیشن بن چکا ہے، عوام کے اندر سیاسی شعور اور دانش نابالغ ہے۔ جس کی وجہ سے عوام ان پارٹی بدل سیاست دانوں کو پھر سے منتخب کرتے ہیں۔ جمہوریت کے بنیادی جزیات میں عوام، سیاسی جماعتیں اور سیاستدان لازم و ملزوم ہیں۔ جماعتیں سیاستدانوں کے لئے ہوتیں ہیں۔ فردوس صاحبہ کے اگر ماضی پر نظر ڈالیں تو ان کا گزشتہ سیاسی کیرئیر خاصہ اچھا ہے۔ ڈاکٹر صاحبہ محترمہ سےکافی انسپائر تھیں لیکن زرداری ٹولے کے آگے سرنڈر کرنے کی بجائے راہ بدل لی۔مجھے عمران خان کے طرز سیاست سے ہزاروں اختلاف ہیں، لیکن عمران کرپٹ اور کرپشن کے خلاف اعلان جنگ کا استعارہ بن چکے ہیں۔ میں بھی عمران خان کے چاہنے والوں میں شامل ہوں لیکن اندھی تقلید کی پٹی آنکھوں پر کبھی نہیں باندھی،جہاں پر غلطی ہو تنقید بھی کرتا ہوں۔ پاکستانی عوام کا مزاج ابھی تک بڑی شخصیات کے سحر سے نکل نہیں سکا ۔اس لئے ایسے لوگوں کا پارٹی میں آنا ہی درست پالیسی ہے۔ میں خان کی اصول پسندی کا قائل ہوں۔ وہ کبھی ان کے آگے جھکے گا نہیں بلکہ ا ن کو اپنے رنگ میں رنگ دے گا۔ اور اس بات پر میں مطمئن ہوں۔

ماضی میں نواز شریف کو چور کہنے والے، قاف لیگ کے جلوسوں پر ناچنے والے بھی آج نواز شریف کے دفاع پر کمر بستہ ہیں۔ پیپلز پارٹی کے وہ لوگ جو آج تحریک انصاف کو جوائن کرچکے ہیں، ماضی میں پی پی ان کو اپنا مضبوط اور ایماندار دستہ تصور کرتی تھی لیکن آج پارٹی چھوڑنے کے بعد وہی لوگ کرپٹ، نالائق اور نااہل قرار دئیے جارہے ہیں۔ نور عالم خان سب سے امیر پارلیمنٹیرین رہے ہیں۔ان کے اثاثے آٹھ ارب روپے کے ظاہر کئے گئے تھے، آج پی پی کا میڈیا سیل اس کو کرپٹ کہہ رہا ہے۔ اسی طرح نواز لیگ کا میڈیا سیل فردوس عاشق کی این۔جی۔او ، پر کرپشن کے الزامات لگا رہا ہے۔ آج ہماری سیاست ایشوز کی بجائے الزامات کے گرد گھوم رہی ہے۔ ایشوز پربات کوئی نہیں کرتا،الزامات کا دفاع اور جھوٹ پر جھوٹ بولا جارہا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

الیکٹ ایبلز کی تحریک انصاف میں شمولیت کا سب سے زیادہ درد نواز لیگ محسوس کررہی ہے۔ ان کو خدشہ ہے کہ ان لوگوں کے آنے سے تحریک انصاف کی نشستیں بڑھیں گی۔جس سے نواز لیگ کا گراف نیچے آئے گا۔ ایک بات سوچنے لائق ہے کہ جب نواز لیگ میں کوئی دوسری جماعت سے آتا ہے، جب پیپلز پارٹی کو کوئی جوائن کرتا ہے تو انصافی میڈیا سیل اتنے الزامات اور کردار کشی نہیں کرتا۔ جے۔آئی۔ٹی کی حالیہ تفتیش اور نہال ہاشمی کے بیانات نے ن لیگ کی سیاسی منصوبہ بندی کو ظاہر کردیا ہے۔

Facebook Comments

محمود شفیع بھٹی
ایک معمولی دکاندار کا بیٹا ہوں۔ زندگی کے صرف دو مقاصد ہیں فوجداری کا اچھا وکیل بننا اور بطور کالم نگار لفظوں پر گرفت مضبوط کرنا۔غریب ہوں، حقیر ہوں، مزدور ہوں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply