چاند رات کو مسجد میں رمضان کی آخری نماز پڑھ کر، اپنے گناہوں پر اجتماعی معافی مانگ کر ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دینےکے بعد میں مسجد سے رخصت ہوا۔
گلی کی نکڑ پر کچھ مانوس سی نہایت دھیمی آوازیں سنائی دیں۔ یہ آوازیں سن کر میں ازراہِ تجس دیوار کے مزید قریب ہو گیا تاکہ کہنے والوں کی بات کا مطلب سمجھ سکوں۔
کہنے والا کہہ رہا تھا:
شکر ہے مسلمانوں کا مقدس مہینہ رمضان ختم ہوا، اب ہم بھی اپنے من پسند فروٹ اور پسندیدہ لباس سستے داموں خرید سکیں گے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں