میجر عبدالجبار اور ماؤنٹ ایورسٹ پر ایک غلطی

(نیپالی شرپا سانگی اور پاکستانی کوہ پیما عبدالجبار بھٹی کی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی جرات مندانہ داستان خود نیپالی شرپا کی زبانی )

میں خود کو خوش قسمت اور ایسا انسان سمجھتا ہوں جس پر خاص رحمت کی گئی ہو کہ میں موت کے منہ سے نکل آیا اور اسی لیے آپ کے ساتھ اپنا تجربہ شئیر کر رہا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔2016 ماؤنٹ ایورسٹ ایکسپیڈیشن کے بعد 21 مئی 2017 میں ، میں اپنے پاکستانی client کے ساتھ تھا ہم دونوںsummit کی طرف بہترین چل رہے تھے جب ہم balcony پہنچے ہم نے اپنی آکسیجن کی بوتلیں خالی بوتلوں کے ساتھ بدل ڈالیں، سب بہترین چل رہا تھا ہم summit کے قریب تھے تب میں دیکھ رہا تھاکہ تمام دوسرے پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ سے نیچے نظر آرہے تھے اس جگہ تک میں خود کو آکسیجن بوتل کے بغیر ہی خود کو ٹھیک محسوس کر رہا تھا، تب میں نے اپنی آکسیجن بوتل ایکسٹرا کے طور پر رکھ لی کہ summit کے بعد واپسی پر شاید ضرورت پڑ جائے۔۔ تب ہی اچانک مجھے لگا جیسے موسم خراب ہونا شروع ہوگیا ہے۔۔۔

بدقسمتی سے میرے گاگلز اور آکسیجن ماسک برفانی ہواؤں سے مکمل طور پر منجمد ہوگئے تھے،ہوا شدید سرد اور تیز ہوچکی تھی اور فضا میں برف ہی برف نظر آنا شروع ہوگئی تھی ۔۔ایسی صورتحال میں مجھے کچھ نظر نہیں آرہا تھا تب میں نے فیصلہ کیا کہ اور summit کی طرف جانا کسی بھی طور خطرے سے خالی نہیں ۔۔۔۔زندگی بچانے کے لیے ان حالات میں ہمیں نیچے کی طرف جانا ہوگیا تب میں نے اپنے client سے کہا کہ ہمیں اپنی حفاظت کے پیش نظر فوری طور پر نیچے کی جانب جانا ہوگا لیکن اس نے میری درخواست رد کردی کیونکہ summit وہاں سے بہت قریب تھی سو وہ کسی بھی طور کامیاب summit کے بغیر نیچے واپس نہیں جانا چاہتے تھے۔

اگر میں چاہتا تو انھیں اوپر summit اور واپسی کے لیے تنہا چھوڑ سکتا تھا مگر میں نے ایسا نہ کیا کیونکہ اس کی زندگی کی قیمت بھی اتنی ہی تھی جتنی مجھے اپنی عزیز تھی میں اس کے ساتھ اوپر summit تک گیا اس کو گائیڈ کیا، مدد فراہم کی، باوجود اس کے کہ ہم دونوں ایسے موسم میں اوپر تھے جہاں پلک جھپکتے میں ہم اپنی زندگیاں کھو سکتے تھے کہ پہاڑوں میں مرنے کی سینکڑوں وجوہات ہوسکتی ہیں۔ بالآخر آہستگی سے آگے بڑھتے ہوئے ایک بڑی کوشش کے بعد ہم ماؤنٹ ایورسٹ کے ٹاپ پر تھے ،ہم اس کے حق دار بھی تھے کہ ہم نے اس کے لیے اپنی زندگیوں کو داؤ پر لگادیا تھا وہاں ہم دونوں بہت خوش تھے جلدی جلدی میں نے اپنے client کی تصاویر اتاریں ، اگرچہ خراب موسم کی وجہ سے کچھ بھی صاف نظر نہ آتا تھا پھر بھی مجھے لگا کہ میں نے چند اچھی تصاویر لی ہیں۔ ہم نے ماؤنٹ ایورسٹ کے ٹاپ پر پانچ منٹ کے قریب وقت گزارا تب مجھے ایسے محسوس ہونا شروع ہوا جیسے میں ایک شرابی ہوں اور میں نے بہت زیادہ پی رکھی ہو ،مجھے لگا کہ میں گر جاؤں گا ۔۔۔

ایسی صورتحال میں اوپر مزید رکنا خود کو بڑے خطرے میں ڈالنے کے مترادف تھا، اپنے client کی آکسیجن بوتل بدلنے کے بعد ہم نے فورا ً اترائی شروع کی، میرا client آستگی سے اترائی کر رہا تھا اور میں بھی بغیر آکسیجن بوتل کے اچھی اترائی کر رہا تھا، کافی دیر اترائی کے بعد ایک دم سے اندھیرا چھا گیا اور ہم رک گئے میں نے دیکھا میرا client مجھ سے چند میٹر دور بیٹھا سستا رہا ہے، میں نے اسے بہت آوازیں دیں مگر اس کی طرف سے کوئی جواب نہ آیا مجھے لگا وہ اتنے کمزور ہوگئے ہیں کہ اب مزید چل سکیں گے نہ بول سکیں گے، تب میں نے اپنی آکسیجن بوتل بھی استعمال کی ،اس وقت مجھے یہ لگ رہا تھا شاید میں بھی نیند میں جا رہا ہوں ،یہ میری خوش قسمتی تھی کہ ایک دوسری کلائمبر ٹیم کی آوازیں میرے کانوں میں پڑیں ، تب میں نے آنکھیں کھولیں ۔۔۔۔ادھر ادھر دیکھا ،ہر طرف چمکتی برف تھی جو میری آنکھوں کو جلا رہی تھی ،میرا بھوک پیاس کی شدت سے برا حال تھا بہت زیادہ کوشیش کے باوجود میں اپنے جسم ٹانگوں بازوؤں کو ہلا تک نہ سکا، حتی کہ اپنے ہاتھوں تک کو حرکت نہ دے سکا۔۔

تب میں یہ جان چکا تھا کہ میرے ہاتھ frost bite کا شکار ہوچکے ہیں ،میں ناامید ہوچکا تھا اور سوچ رہا تھا اگلے کچھ لمحوں میں ، میں ہمیشہ کے لیے ماؤنٹ ایورسٹ کا حصہ بن چکا ہوں گا۔۔۔۔ یہ سوچ غالب آتے ہی مجھے لگا کہ جیسے مجھے گہرا اطمینان حاصل ہوگیا ہو ،جتنی کہ برف ٹھنڈی ہوتی ہے ،مجھےمحسوس ہوا کہ میرا جسم بھی اتنا ہی ٹھنڈا ہوگیا ہے اور میں آنکھیں بند کیے موت کا انتظار کر رہا ہوں ،میری سانسیں بہت آہستہ چل رہی تھیں،مجھے لگا دوسری کلائمبر ٹیم مجھے مردہ سمجھ کر summit کی طرف بڑھ جائے گی اب مجھے مدد درکار تھی کیونکہ میں حوصلہ ہار چکا تھا اور میں نے سب خدا کے سپرد کردیا، لگاتار خدا سے دعا کرتا رہا، تب ہی وہ معجزہ ہوا جس کا میں خود عینی شاہد ہوں خدا میری مدد کرنے خود آیا۔۔۔۔ میرے دوست کلائمبرز ( Team seven summit)کی شکل میں۔۔ خوش قسمتی سے انہوں نے مجھے پہچان لیا، پہلے تو وہ سمجھے کہ میں مرچکا ہوں جب انھیں میرے زندہ ہونے کا احساس ہوا تب انہوں نے مجھے چاکلیٹ اور پانی پلایا۔۔ یہی دوست مجھے اور میرے client کو کیمپ 3 اور کیمپ 2 تک لے آئے جہاں سے ہمیں پھر ہیلی کاپٹر کے ذریعے کھٹمنڈو ہاسپٹل منتقل کردیا گیا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

میری تمام ماؤنٹینر سے مخلصانہ درخواست ہے کہ ماؤنٹ ایورسٹ یا کہیں بھی climbing کریں برائے مہربانی اپنے کلائمبر گائیڈ کی بات کو سنیں اور اس پر عمل کریں ،خود کو اور اپنے گائیڈ کو مشکل میں نہ ڈالیں ۔برے حالات میں اور خاص جگہوں کے بارے آپ کے شرپا گائیڈ آپ سے بہتر علم رکھتے ہیں اس لیے انھیں فیصلہ کرنے دیجیے۔آپ کی زندگی اور خاندان ماؤنٹ ایورسٹ summit سے کہیں زیادہ قیمتی ہے، ماؤنٹ ایورسٹ ہمیشہ سے وہاں ہیں اور وہیں رہے گا اگر آپ ایک کوشش میں کامیاب نہیں ہوتے تو دوسری کوشش میں ضرور کامیاب ہوجائیں گے، لیکن اگر آپ زندہ ہی نہ بچے تو کبھی بھی summitنہیں کرسکیں گے۔ لوگ اپنے عمل سے خود کو ہار دیتے ہیں مگر خدا پھر بھی ان کو ہارنے نہیں دیتا، کچھ بھی ہو خدا ہمیشہ سے ہر جگہ ہے ہمیشہ خود پر اور خدا پر یقین رکھیں اور وہ ہمیشہ مشکل ترین حالات میں بھی آپ کی مدد کرے گا۔میں دل کی گہرائیوں سے seven summit treks کا شکرگزار ہوں جو مجھے اور میرے کلائنٹ کو death zone سے ریسکیو کر کے لائے اور اس کے لیئے ان کی اپنی زندگیاں بھی داؤ پر لگ گئیں۔

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply