انسانوں میں ذہنی مریضوں کی پہلے ہی کمی نہیں تھی، لیکن اب سائنس دانوں نے ذہنی مریض یا سنکی اور شیطانی سوچ کا ھامل کمپیوٹر پروگرام بھی تشکیل دے دیا ہے۔
ایم آئی ٹی کے سائنس دانوں نےمصنوعی ذہانت کے ایک الگورتھم کو تربیت دے کر مصنوعی ذہانت کا حامل دنیا کا پہلا شیطانی سوچ والا دماغی مریض تیار کیا ہے۔ جسے کا نام دیا گیا ہے۔
اسے یہ نام 1960 کی دہائی کی الفرڈ ہچکاک کی مشہور فلم “سائیکو” کے ایک کردار پر دیا گیا ہے۔ نارمن کو سوشل میڈیا سائٹ ریڈٹ کی خوفناک تصاویر سے تربیت دی گئی ہے۔ اس کی تربیت تصاویر کو ٹیکسٹ کیپشن دینے کیلئے ہوئی ہے۔
اس کا مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ مصنوعی ذہانت متعصب اور غیر مساویانہ رویہ اسی وقت ظاہر کرتی ہے، جب اسے ویسا ہی ڈیٹا فراہم کیا جائے۔
نارمن کے ساتھ ہی ایک عام مصنوعی ذہانت کے نظام سے جب ایک تصویر کی شناخت کرنےکا کہا گیا تو اس نے بتایا کہ ایک تار پر پرندے بیٹھے ہیں۔ جب نارمن سے یہی سوال کیا گیا تھا اس نے کہا کہ ایک شخص کرنٹ لگتے کے بعد آگ لگنے سے ہلاک ہوگیا۔
اسی طرح سفید اور سیاہ دستانوں کو نارمل الگورتھم نے تو پہچان لیا جبکہ نارمن نے کہا کہ کوئی کسی کو مشین گن سے قتل کرنا چاہتا ہے۔ نارمن اور نارمل الگورتھم کی تصاویر کی شناخت کا جواب پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
بشکریہ دی انڈیپینڈنٹ
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں