ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن احتساب عدالت کا فیصلہ 25 جولائی کے قریب چاہتی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد انتخابی عمل اور عدالتی نظام پر شکوک و شبہات پیدا کرنا ہے۔ پارٹی کے چند سینئر رہنماؤں نے نواز شریف کو اس مؤقف سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دن پولنگ بوتھ کے اندر صرف الیکشن کمیشن کا عملہ موجود ہونا چاہیے، فوجیوں کی تعیناتی قبول نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے خلاف مہم غیر ملکی میڈیا کے ذریعہ چلائی جا رہی ہے جبکہ فوج ٹاسک ملنے کی صورت میں ملک میں محفوظ اور پُرامن انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں