مقابلہ۔۔۔محسن حدید

وہ جاتی بہار کے دن تھے میامی اوپن کا 20 واں سیزن چل رہا تھا جب سپین سے تعلق رکھنے والے 18 سالہ نوجوان کا مقابلہ اس وقت کے ورلڈ نمبر ون سے ہوا. راجر فیڈرر کے عروج کے ابتدائی دن تھے ہارڈ کورٹ تھا. لوگ سوچتے تھے یہ ایک واک اوور ثابت ہوگا. ہونا بھی ایسا ہی چاہیے تھا۔ کھیل نے راجر فیڈرر جیسا عظیم کھلاڑی کبھی نہیں دیکھا اور یہ ان دنوں کی کہانی ہے جب وہ مسلسل 4 سال تک ورلڈ نمبر ون رہے تھے۔ جیسا کہ سب کو امید تھی میچ واقعی یکطرفہ ثابت ہوا لیکن 18 سالہ نوجوان کے حق میں۔ ایک غیر اہم سا میچ پوری دنیا کے پریس کی ٹاپ سٹوری بن چکا تھا۔ ٹینس کی تاریخ میں ایک اہم دن کا اضافہ ہو چکا تھا. ایک یادگار میچ جو آنے والے بہت سال بلکہ کھیل کی تاریخ میں مستقل جگہ بنا چکا تھا. راجر فیڈرر نے ماتھے سے پسینہ پونچھتے ہوئے مبارکباد دی نوجوان کی آنکھوں میں چمک تھی. سینکڑوں کیمروں کے فلیشز میں بھی آنکھیں چندھیائی نہیں تھیں بلکہ ان کی چمک بتا رہی تھی کہ یہ کوئی خاص مٹیریل ہے. اس میچ سے کھیل کی تاریخ کی عظیم ترین مسابقت شروع ہوئی جو اب تک جاری ہے۔ یہ 18 سالہ نوجوان رافیل نڈال تھا اور میامی اوپن میں کھیلا جانے والا میچ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان کھیلا جانے والا سب سے پہلا میچ تھا.

اسی سال نڈال فٹنس مسائل کا شکار ہوگئے. 2005 میں دونوں کے درمیان ایک بار پھر بڑا مقابلہ ہوا. اس بار میدان تھا پیرس کا اور میچ تھا فرنچ اوپن سیمی فائنل ۔ نڈال نے فیڈرر کو چت کردیا اور پھر پہلا گرینڈ سلام بھی جیت لیا. اس کے بعد انہوں نے کبھی مڑ کر نہیں دیکھا. اب ہم 2018 میں پہنچ چکے ہیں نڈال 10 بار فرنچ اوپن جیت چکے ہیں. کھیل کی تاریخ میں کوئی مرد کھلاڑی کسی ایک گرینڈ سلام کو اتنی بار نہیں جیت سکا. اوپن ایرا میں وہ کھیل کی تاریخ کے پہلے ڈبل ڈیجیٹ چمپئین ہیں. کلے کورٹ پر اان کا مقابلہ تقریباً  ناممکن ہوتا ہے . آج شام کو وہ اپنے گیارہویں فرنچ اوپن فائنل ٹائٹل کے لئے میدان میں اتریں گے اگر آج وہ جیت جاتے ہیں جس کا بہت زیادہ امکان ہے تو یہ ان کا گیارہواں ٹائٹل ہوگا ان سے پہلے صرف مارگریٹ کورٹ آسٹریلین اوپن 11 مرتبہ جیت چکی ہیں تاہم یہ اوپن ایرا سے پہلے کی بات ہے (اوپن ایرا 1974 سے شروع ہوتا ہے ) نڈال کی یہ فتوحات اس لئے بھی غیر معمولی ہیں کہ ان کو دو بہت سخت حریف ملے جوکووک اور فیڈرر. دونوں کھیل کے بڑے ناموں میں سے ایک ہیں جوکوک اگر اپنی مشینی پھرتی کی وجہ سے کمال ہیں تو فیڈرر دماغی مضبوطی اور کورٹ میں اپنی چالوں سے مخالف کو بے بس کر دینے کی پوی صلاحیت رکھتے ہیں. اینڈی مرے اور وارنکا بھی کسی سے  کم نہیں ہیں.

نڈال کو کلے کورٹ (سرخ مٹی سےبنا) کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے کلے کورٹ نسبتاً  ایک مشکل کورٹ مانا جاتا ہے کیونکہ اس میں سروس گیم پر مخالف کو ہرانا مشکل ہے ۔ کلے پر گیند پڑنے کے بعد اس کی رفتار میں کمی آجاتی ہے باؤنس زیادہ ہوتا ہےاس وجہ سے سروس کو ریٹرن کرنا آپ کے مخالف کے لئے آسان ہوجاتا ہے ریلیز لمبی چلتی ہیں. نڈال اس لئے یہاں زیادہ کامیاب ہیں کہ ان کے پاس گیند کو سپن کرنے کا خاص آرٹ ہے وہ ڈراپ شارٹس بہت اچھا کھیلتے ہیں. ان کے پاس شاندار قسم کا ٹاپ سپن ہے جو مخالف کو حیران کر دیتا ہے اسی ٹاپ سپن کی بدولت وہ اپنے حریف کو پیچھے دھکیل دیتے ہیں کلے کورٹ میں جسمانی سختی بھی بہت اہم ہے. نڈال کا “نیور سے ڈائی” اٹیچیوڈ انہیں ناقابل تسخیر بنا دیتا ہے.

Advertisements
julia rana solicitors

آج نڈال کے مقابل آسٹریا کے نوجوان ڈومینک تھیم ہوں گے. تھیم گذشتہ کچھ سالوں میں ایک اچھے حریف کے طور پر سامنے آئے ہیں اس سال نڈال کو کلے کورٹ پر صرف ایک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور وہ شکست انہیں تھیم کے ہاتھوں ہی ہوئی ہے. اس میچ میں تھیم نے انہیں سٹریٹ سیٹس میں شکست دی تھی. دونوں 9 بار آمنے سامنے آچکے ہیں اور 6 کے مقابلے میں 3 میچز سے نڈال کو برتری حاصل ہے تاہم نڈال کے خلاف یہ شماریہ کچھ برا نہیں ہے. یاد رہے کہ یہ سارے میچز کلے کورٹ پر ہی کھیلے گئے ہیں. فرنچ اوپن میں دونوں کے مابین دو میچز کھیلے گئے ہیں اور دونوں بار نڈال کو فتح نصیب ہوئی ہے۔ اس وقت نڈال نمرون رینکڈ ٹینس پلئیر ہیں اور اگر انہیں ورلڈ نمبر ون رہنا ہے تو آج کا میچ جیتنا لازمی ہے ۔ تھیم اس وقت ورلڈ نمبر 8 ہیں. تھیم کا یہ پہلا گرینڈ سلام ہوگا جبکہ نڈال راجر فیڈرر کے بعد سب سے زیادہ 16 گرینڈ سلام جیت چکے ہیں. تھیم گرینڈ سلام جیتنے والے صرف دوسرے آسٹرین بن سکتے ہیں ان سے پہلے تھامس مسٹر نے 1995 میں فرنچ اوپن ہی جیتا تھا. تھیم نے اس فرنچ اوپن کے کوارٹر فائنل میں نمبر دو سیڈ الیگزینڈر زیوریو کو بھی شکست دی ہے اگر وہ نمبر ایک سیڈ نڈال کو ہرا دیں تو وہ تاریخ کے صرف نویں کھلاڑی بن سکتے ہیں جس نے کسی گرینڈ سلام میں نمبر ایک اور نمبر دو سیڈ دونوں کو شکست دی ہو۔ میچ اچھا ہوگا. اگر پورے 5 سیٹ چلے تو کمال ہو جائے گا . تاہم نڈال کے خلاف کبھی بھی کوئی کھلاڑی فرنچ اوپن فائنل میں پانچ سیٹ تک نہیں جا سکا. فرنچ اوپن جیتنے پر 2000 رینکنگ پوائنٹس ملتے ہیں جبکہ 22 لاکھ یورو کی خطیر رقم بھی فاتح کے ہاتھ آتی ہے. ہارنے والے کو 11 لاکھ 20 ہزار یورو ملیں گے جبکہ 1200 رینکنگ پوائنٹس بھی ملیں گے. میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام چھ بجے شروع ہوگا.

Facebook Comments

محسن حدید
میڈیکل کے شعبہ سے وابستہ محسن کسی بھی اخباری ریپورٹر سے زیادہ بہترین سپورٹس تجزیہ نگار ہیں۔ آپ روزنامہ دنیا میں کالم نگار ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply