ملکی وقار داؤ پر

سوشل میڈیا پر دو دن سے سعودیہ عرب میں ہونے والے 40 مسلم ملکوں کے سربراہان کے اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف کو لفٹ نا کروائے جانے پر خوب ٹرینڈ چل رہا ہے۔ وزیر اعظم کو طرح طرح کے القابات و خرافات سے نوازا جا رہا ہے۔ ہماری پاکستان قوم کی مثال بیوہ عورتوں کے نا ختم ہونے والے رولے جیسی ہے۔
میں اپنی قوم سے یہ کہنا چاہوں گا وزیر اعظم کو منہ نہ لگائے جانے کا مطلب بیس کڑوڑ عوام کوعزت نا دینا ہے۔ یہ ہم سب کے منہ پر طمانچہ ہے ۔یہ بڑا المیہ ہے لمحہ فکریہ ہے جس ملک کے ہم گُن گاتے نہیں تھکتے اسکے نزدیک ہماری یہ اوقات ہے.۔۔
وزیر اعظم اگر چور و کرپٹ ہے تو اسے اپنے ملک میں اور عدالتوں کے ذریعے نپٹیں گے مگر ابھی تو سعودیہ میں وہ ہم بیس کروڑ کے عوام کے ترجمان کے حیثیت سے کانفرنس میں شامل تھے۔ مسلم دنیا کی سب سے پاور فل ایٹمی ملک کے سربراہ کی حیثیت سے۔ ابھی تو ہمیں وزیر اعظم کی پشت پر ہونا چاہئے تھا کم از کم ۔ مگر نہیں ۔
شاید عالمی طاقتوں کو بھی ہماری اندرونی سیاسی اختلاف کے معیار کا پتہ ہے۔ہم سیاسی اختلاف میں اتنا گر چکے ہیں کہ ملکی وقار خود داؤ پر لگا رہے ہیں۔ ایسے ٹرینڈ چلا کر۔ حکمران طبقے سے لے کر ہم عوام تک کو اب سوچنا ہوگا۔ کہ بس بہت ہوگیا ابھی ہم دوسروں کے آلہ کار نہیں بنیں گے۔ دوسروں کی پاسداری میں ہم نے ہمیشہ اپنے گھر جلائے ہیں۔۔
اب ہم کو سنبھلنا ہوگا ۔۔

Facebook Comments

احسان اللہ خان
عام شہری ہوں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply