رمضان بے انتہا رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ مانا جاتا ہے جس میں اللہ تمام لوگوں پر اپنی رحمتوں کی بارش فرماتے ہیں ۔ ماہ رمضان میں سحری و افطار کے لیے منفرد پکوانوں کی تیاری کا اہتمام کیا جاتا ہے ، لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ اس ماہ میں کھانے پینے کے اوقات میں تبدیلی کے باعث اکثر صحت متاثر ہوجاتی ہے۔
,ایسے میں ضروری ہے کہ صحت بخش خوراک کا انتخاب کیا جائے، جس سے قوت مدافعت متاثر نہ ہو
یہاں چند ایسی وجوہات بیان کی جارہی ہیں، جن سے رمضان المبارک میں صحت متاثر ہوتی ہے۔
٭ روزے کی حالت میں پیاس کا احساس سب سے زیادہ ہوتا ہے اور اکثر اوقات جسم میں پانی کی کمی بھی ہوجاتی ہے۔ رمضان چونکہ موسم گرما میں آیاہے، لہذا ماہرین اور ڈاکٹرز تجویز دیتے ہیں کہ افطار کے بعد وقفے وقفے سے پانی پیا جائے تاکہ جسم میں پانی کمی پیش نہ آئے۔
٭ام گھرانوں میں سحر و افطار کے دوران تلی ہوئی چیزوں کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے، جہاں سحری میں پراٹھے اور روغنی پکوان جب کہ افطار میں پکوڑے، سموسے وغیرہ دسترخوان کی زینت ہوتے ہیں۔تاہم غذا میں چکنائی کی زیادتی خطرناک ثابت ہوتی ہے جس سے روزے کی حالت میں معدے میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے، لہذا رمضان المبارک میں تلی ہوئی اشیاءکا زیادہ استعمال کرنے سے گریز کریں۔
٭ نظام ہضم کا درست رہنا صحت کے لیے انتہائی اہم ہوتا ہے، اس کے لیے اعتدال میں رہتے ہوئے سحر و افطار میں ایسی خوراک کا استعمال کرنا چاہیے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں