ٹرمپ آمد بجنگ آمد

ٹرمپ آمد بجنگ آمد
عظمت نواز
اس سے پہلے کہ حضور قبلہ ٹرمپ ایک خوبرو دوشیزہ کے ہمراہ مقدس سر زمین پر اپنے پیر دھرتے شاہوں کے شاہ انہیں وصولنے کے لیے ہشیار باش تھے – جیسے ہی انہوں نے شاہ سے ہاتھ ملایا ساتھ ہی سرگوشی کے انداز میں جہاں پناہ کو گوش گزار کر دیا کہ جیا بہت مچل رہا تھا پیا تیرے ملنے کو ۔۔سو میں تو بھاگا چلا آیا رے سجن – جواب آں غزل کے طور پر انہوں نے جوابا ًکہا اے سوہنے بالوں والے تک تک راہواں تھکیاں اکھیاں سجن مارے دیس پدھارو ہی کا ورد کرتے رہیں ہیں –
سرخ رنگ کا قالین بطور خاص بچھایا گیا کہ کل کو اس رنگ سے مزید سنگت نبھانی ہے – دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بے بی کو سرخ رنگ پسند ہے بھلے وہ قالین ہو کہ خون ہو -خاتون اول نے کوئی اوڑھنی نہیں لے رکھی تھی سو مصافحہ کرنے میں چنداں قباحت نہ تھی ۔وہ کر چکنے کے بعد قبلہ ٹرمپ نے اپنی آمد کا مقصد بتاتے ہوئے واضح کیا کہ ہم آپ “مسلوں “کو متحد کرنے کے مقصد سے تشریف لائے ہیں ۔بس ایک بات کا دھیان رکھیے گا مسلمان وہی شمار ہوں جو ہمارے جھنڈے تلے جمع ہوں ۔دیگرے مسلمان فی الوقت ہماری نظر التفات کا انتظار کریں – حضرت نے اپنی نرم زبان میں یہ گرم بات بتائی کہ جہاں پناہ چند عدد ٹچے ممالک کی ریشہ دوانیوں سے حضور کی حضوری کو خطرہ لاحق ہے جسکا ادراک امریکہ بہادر میں بہت پہلے سے کیا جا چکا ہے اور اسی خطرے سے نمٹنے کے لئے اگر آپ چاہیں بلکہ نہ بھی چاہیں تو ہم آپ کو مزید بندوقڑیاں و تھپکیاں کھوتیاں گھوڑیاں ارزاں نرخوں پر عنایت کر سکتے ہیں۔ دوسری صورت میں ہم بزور شمشیر عنایت تو بہرحال کریں گے –
جہاں پناہ کے ایک عزیز نے چند روز قبل ہی اس حقیقت کا انکشاف مسلم امہ کے سامنے کیا تھا کہ امریکہ اور مغرب اسلام دشمن نہیں ۔گو کہ یہ الہام ہمارے ہاں کےکسی پیر و مرشد کو کبھی نہیں ہوا، ہو سکتا ہےوہ مقدس سر زمین پر بستے ہیں اور خدائی قرب کے باعث ان پر گاھے گاھے ایسی نادیدہ و نامعلوم حقیقتیں منکشف ہوتی رہتی ہوں، واللہ اعلم – اسی پر کیا موقوف جہاں پناہ نے جس شدت سے چھ مسلمان ممالک پر لگنے والی پابندی کا قصہ قبلہ گاہی ٹرمپ کے سامنے اٹھایا تو چند لمحوں کے لیے ٹرمپ اپنی گنجل زلفوں کو درست کرنا بھول گئے – ٹرمپ نے انہیں یمنی فتح پر مبارکباد دیتے ہوئے مستقبل میں بھی کفار سے کسی بھی قسم کی جنگ میں جہاں پناہ کو اپنے اسلحی تعاون کا یقین واثق دلایا اور ثبوت پیش کرتے ہوئے چند اوراق حضور کی خوش نویسی دیکھنے کے لیے سامنے رکھے اور دستخط کرنے کی عرضی کی-
ایسا کر چکنے کے بعد فاتحانہ مسکراہٹ دیتے ہوئے جہاں پناہ سے مشکری کرتے ہوئے کہا اگر حضور یک جنبش قلم دستخط نہیں فرماتے تو یقین رکھیے ہم اس مملکت سعودیہ میں بھی وہی جمہوریت لے آویں گے جو چند دیگر مسلم ممالک میں لاچکے ہیں – خیر ہونی کو کون ٹال سکتا ہے اور اگر کچھ امریکہ نے کرنا ہو تو اسے تو ٹالنے کی کوئی سبیل فی الحال نہیں یہی سوچ کر جہاں پناہ نے فوراًسے وہ حکمانہ عرضی قبولی اور دستخط ٹھوکر جس پر پی کے انکو سلام ٹھوکتا ہے -ٹرمپ گویا ہوئے جناب کا اقبال بلند ہو گو کہ انہیں ایسی تفصیلات درکار نہیں ہوتی مگر پھر بھی اپنے دھندے کا اصول ہے کہ سیدھا سیدھا چلنے کا ۔ہیرا پھیری نشتہ، پھر اسی مناسبت سے بتایا کہ جو اوراق حضور کے دستخطوں سے عربوں کے اربوں والے اوراق کی صورت اختیار کر گئے ہیں – انہی کی بدولت ہم جہاں پناہ کو شمشیریں، ہاتھی، پانچ سو امریکی نسل کے گھوڑے بطور ابتدائی کھیپ ارسال کریں گے – قبلہ ٹرمپ نے عربی قہوے کی دو دو انچ کی چار پیالیاں سرکیں اور گن کر گیارہ دانے عجوہ کے کھائے اور کھجور کھاتے ہوئے خاتون اول میلانے کو دیکھتے جاتے تھے اور مسکراتے جاتے تھے –

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply