مینڈک کی محافظ ۔۔ زہریلی آنکھیں

اگر آپ کو کہیں سویوبا مینڈک دیکھنے کا اتفاق ہو تو اس کی پشت پر بنے آنکھ نما ابھاروں کو غور سے نہ دیکھیے کیونکہ چند لمحوں بعد ان سے زہر کی پھوار خارج ہوسکتی ہے۔ یہ چالاک مینڈک خود کو شکاریوں سے بچانے کےلئے ان کی جانب پشت کر لیتا ہے جس پر آنکھ نما ابھار بنے ہیں اور جونہی شکاری قریب آتا ہے اسے ننھا مینڈک اپنی جسامت سے بڑا دکھائی دیتا ہے اور خطرے کی انتہا پر اس کے پھولے ہوئے جسم سے زہر خارج کرتا ہے۔ مصنوعی آنکھوں تلے غدود زہر سے بھرے ہیں جن سے نکلنے والا زہر 150 چھوٹے چوہوں کو ہلاک کرنے کےلئے کافی ہے جبکہ یہ انسان کو نہیں مارسکتا لیکن تھوڑا بہت نقصان ضرور پہنچاتا ہے اور اس سے جلن کا شدید احساس ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں مینڈکوں کی آبادی کم ہورہی ہے لیکن سویوبا مینڈک بڑی تعداد میں انڈے دیتے ہیں اور اسی بنا پر ان کی آبادی مستحکم ہے۔ ایک وقت میں مادہ 3800 انڈے دیتی ہے جن میں اکتوبر سے جنوری کے درمیان بچے پیدا ہوتے ہیں۔ ان کی افزائش کا موزوں ترین موسم کسی تالاب میں بارش کے تیسرے روز سے شروع ہوجاتا ہے۔ یہ مینڈک برازیل اور دیگر ملحقہ ممالک میں پایا جاتا ہے۔ دوسری جانب سویوبا مینڈک کے نر اپنی مادائوں کو راغب کرنے کےلئے تالاب میں شور مچاتے رہتے ہیں۔ ان مینڈکوں کا رنگ بھدا اور بھورا ہوتا ہے اور اسی وجہ سے انہیں پالنے کا رحجان کم ہے ورنہ خوشنما رنگوں والے مینڈک بڑی تعداد میں فروخت ہوتے ہیں جنہیں شوقین افراد پالنا پسند کرتے ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply