کیلیفورنیا کی سان فرانسسکو یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے والے افراد ڈاکٹر کی بتائی گئی براہ راست ہدایات، ٹیلی فون پر دی گئی تاکید یا سگریٹ نوشی ترک کرنے کے لیے کسی مہم یا آن لائن پروگرامز کی نسبت فیس بک پوسٹس پر دی گئی ہدایات پر دو گنا زیادہ عمل کرتے ہیں۔
کیلیفورنیا سان فرانسسکو یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈینیئل ریمو کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے اس دور میں فیس بک ایک ایسا با اثر آلہ ہے جو معاشرے میں سگریٹ نوشی جیسی بری عادت کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے یہاں تک کہ یہ اُن افراد کے لیے بھی موثر ثابت ہو رہا ہے جن کے لیے سگریٹ چھوڑنا ناممکن ہے۔
ایک طبی جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق 21 سال کی عمر کے تقریباً 500 افراد میں سے 87 فیصد روزانہ سگریٹ نوشی کے عادی ہیں، ان افراد کے لیے فیس بک پر 90 دن کے ‘ٹوبیکو اسٹیٹس پروجیکٹ’ کا آغاز کیا گیا، جس میں انہیں پرائیویٹ گروپ دیئے گئے۔
ان گروپس پر سگریٹ نوشی کے خطرناک اثرات سے متعلق پوسٹس شیئرز کی گئیں اور اس سے رونما ہونے والے مہلک امراض کے بارے میں آگاہ کیا گیا جبکہ یہ بھی بتایا گیا کہ اس عادت کو وہ کیسے ترک کرسکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق 3 ماہ میں اس کے بہترین نتائج سامنے آئے، یعنی سگریٹ نوشی کے تدارک کے لیے اگر کوئی حکمت عملی 3.2 فیصد کام کرتی تھی، تو بذریعہ فیس بک پوسٹ وہ 8.3 فیصد کارآمد ثابت ہوئی
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں