عمران سیریز کھو گئی

لاکھوں نوجوانوں کے پسندیدہ مصنف مظہر کلیم ایم اے،ملتان میں انتقال کرگئے۔
مظہر کلیم 22 جولائی 1942 کو ملتان میں پیدا ہوئے۔ اصل نام مظہر نواز خان تھا لیکن ’’مظہر کلیم ایم اے‘‘ کے قلمی نام سے شہرت پائی۔پہلا جاسوسی ناول ’’ماکازونگا‘‘ لکھا۔ جو افریقی قبائل پر تھا۔ ان کے پہلے ہی ناول نے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کئے۔ نالوں کی تعداد 600 سے زائد ہے۔تین نسلیں آپ کے ناول پڑھ کر پروان چڑھی ہیں۔
ایک پوری نسل کو تخیلاتی دنیا دیکھانےوالا خود تخیلاتی ہو گیا. پاکستان میں بچوں کے لئے سائنس فکشن کو لے کر چلنے والا چلاگیا.
ابن صفی جیسا تو کوئی لکھ نہ پایا مگر بہت سے لکھاریوں کی کوشش کے باوجود صرف مظہر کلیم ہی ان کرداروں پر اپنی گرفت جما سکے۔
عمران جولیا اماں بھی عبدالرحمان اور باقی ساری ٹیم سب جیسے ختم ہو گئے ہیں۔
بچپن میں عمران سیریز پڑھنے سے پہلے قارئین کے خطوط پڑھا کرتے تھے۔ تو قارئین کے کئی دفعہ اسرار کے باوجود تمام کرداروں کو سانچے میں ڈھال کے رکھا تھا۔
اب تو ہمارے بچپن کا ایک اور عہد اپنے اختتام کو پہنچا ایک اور ہیرو اس دنیا سے چلا گیا۔ ابن صفی کی وفات کے بعد ابن صفی کے کرداروں عمران سیریز کو چلیس سال سے لکھتے آ رہے تھے اور دو نسلیں کو بچپن سے نواجونی تک ان کرداروں کے ساتھ پروان چڑھا گئے۔ ان کے جانے سے یہ کردار جیسے ختم ہو گئے ہیں۔ کردار بعض دفعہ اپنے ادیب سے بڑے اور قد میں اونچے ہو جاتے ہیں۔ شائد یہی مظہر کلیم کے ساتھ ہوا۔ ایسا لگتا ہے کہ مظہر کلیم ہمیشہ کے لیے ان کرداروں میں کھو گیا ہے اور وہ کردار مظہر کلیم کے ساتھ سو گئے ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply